عاقلانہ سفارت کاری مسائل کی راہ حل ہے: محمد جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عاقلانہ سفارت کاری مسائل کی راہ حل ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز ایران میں تعینات غیرملکی سفیروں اور سیاسی نمائندہ دفاتر کے سربراہوں سے ملاقات میں مشترکہ جامع ایکشن پلان اور اس کے نتائج اور دوسرے ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات کے تناظر میں علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے مستقبل کے بارے میں اپنے نظریات کی وضاحت کی۔
انھوں نے اسلامی جمہوریہ ایران پر مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران ایران کی مشکلات اور استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اکیلے ہی بہت زیادہ انسانی اور مادی نقصان برادشت کر کے تمام بڑی طاقتوں کے مقابل تمام تر دباؤ کا مقابلہ کیا اور ہم نے اپنی ارضی سالمیت اور امن و سلامتی کا دفاع کیا اور اس کے بعد تمام تر دباؤ کے باوجود ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات میں اپنے نوجوانوں اور سائنس دانوں کی محنت اور نتائج کی حفاظت کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے جائز اور قانونی حقوق کو حاصل کرنے میں ایرانی عوام اور حکومت کی استقامت و پائیداری کے آثار و نتائج کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے عوام نے دنیا والوں پر جو چیز ثابت کی، وہ یہ تھی کہ دباؤ اور پابندیاں کارآمد نہیں ہیں اور ان کا کوئی اثر نہیں ہے۔
محمد جواد ظریف نے ان مواقع کی وضاحت کرتے ہوئے کہ جو ایٹمی معاہدے نے دوسرے ملکوں کے لیے فراہم کیے ہیں، کہا کہ ہم سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے شعبے میں دنیا کی مختلف اقتصادی و صنعتی کمپنیوں اور اداروں کے لیے سنہری مواقع دیکھ رہے ہیں۔
انھوں نے خلیج فارس کے موجودہ حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم خلیج فارس کے علاقے میں امن و استحکام کے قیام کے خواہاں ہیں اور ہر قسم کی کشیدگی کو ایران اور علاقے کے امن و استحکام کے منافی سمجھتے ہیں۔