ایٹمی معاہدے کو رہبر انقلاب اسلامی کی بھرپور حمایت حاصل ہے: علی اکبر صالحی
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعمل درآمد ایرانی حکومت کا متفقہ فیصلہ ہے جسے رہبر انقلاب اسلامی کی بھی تائید اور حمایت حاصل ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کی بنیاد پر اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کی چھے بڑی طاقتیں ایک نتیجے تک پہنچ گئی ہیں جس سے ایران کی ایٹمی ٹیکنالوجی کے سامنے نیا راستہ کھلا ہے- ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ اس وقت اقوام متحدہ، آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز اور یورپی یونین کی سبھی قراردادیں اور ایران کے خلاف امریکا کی پابندیاں منسوخ ہوچکی ہیں - ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں کا خاتمہ ایرانی عوام اور اسلامی حمہوری نظام کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے-
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبرصالحی نے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پرایران پوری طرح عمل کر رہا ہے اور اس کو توقع ہے کہ فریق مقابل بھی اسی طرح مشترکہ جامع ایکشن پلان پر پابندی سے عمل کرے گا- ان کا کہنا تھا کہ اگر فریق مقابل نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعمل درآمد کے تعلق سے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی تو ایران بھی جوابی کارروائی کے لئےتیار ہے-
علی اکبرصالحی نے مستقبل میں ایران اور امریکا کے تعلقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران اور امریکا کے تعلقات کی راہ میں ایک بڑی مشکل بے اعتمادی ہے اور ایرانی عوام اس نتیجے پر پہنچےہیں کہ امریکا کبھی بھی ان کی بھلائی نہیں چاہتا ہے- انہوں نے کہا کہ بے اعتمادی کی یہ دیوار امریکا کو گرانی ہو گی۔