دنیا کے مختلف ممالک، ایران کے ساتھ باہمی تعاون میں توسیع کے خواہاں
دنیا کے مختلف ممالک، ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کی برقراری اور باہمی تعاون میں فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔
آسٹریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایپا (APA) نے لکھا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک جنوری کے وسط میں ہونے والے ایٹمی معاہدے اور ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کے بعد، تہران کے ساتھ باہمی تعاون میں توسیع کے لئے کوشاں ہیں۔
اس خبر رساں ایجنسی نے مزید لکھا ہے کہ یورپی یونین کے بعض ممالک تیل اور گیس کے شعبوں میں ایران کے ساتھ زیادہ مالیت کے معاہدے کرنا چاہتے ہیں اور وہ ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کی برقراری کے لئے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی دعوت کے منتظر ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس ستمبر کے مہینے میں ایٹمی معاہدہ ہونے کے بعد ہائنس فیشر کسی بھی یورپی ملک کے وہ پہلے صدر تھے جنہوں نے ایران کا دورہ کیا اور ایران کے اعلی حکام سے ملاقاتیں اور مذاکرات کئے تھے۔ آسٹریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایپا نے کہا ہے کہ آسٹریا کے صدر ہائنس فیشر نے ڈاکٹر حسن روحانی کو دعوت دی ہے کہ وہ مختلف موضوعات پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے آسٹریا کا دورہ کریں۔
اس سے قبل چین کے صدر نے ایران کا دورہ کیا اور سوئٹزر لینڈ کے صدر یوہان اشنائڈر امان بھی مستقبل میں ایران کا دورہ کریں گے۔ اس کے علاوہ جنوبی کوریا کے صدر اور جاپان کے وزیر اعظم بھی عنقریب ایران کا دورہ کرنے والے ہیں۔