Feb ۰۷, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
  • انتہاپسندی علاقے اور دنیا کے لئے ایک بڑی مصیبت ہے: صدر مملکت

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے انتہا پسندی کو علاقے اور دنیا کے لئے ایک بڑی مصیبت قرار دیا ہے-

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے تہران میں اعتدال پسندی کے زیرعنوان قومی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں انتہا پسندی اور تشدد عوام کے لئے وبال جان بن گیا ہے - انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے میں جنگ و خونریزی اور لوگوں کا قتل عام تشدد پسندی کی وجہ سے ہے جو انتہا پسندانہ سوچ اور فکر سے شروع ہوتی ہے کہا کہ انتہاپسندی گھونسے اور ڈنڈے سے شروع نہیں ہوتی بلکہ انتہا پسندی ذہن سے شروع ہوتی ہے - ان کا کہنا تھا کہ بعض عناصرکا ذہن، سوچ اور نظریہ انتہا پسندانہ ہوتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ افسوس کہ یہی عناصر کبھی کبھی دین کے نام پر انتہا پسندانہ سوچ کو رواج دیتے ہیں اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ انتہا پسندی ہی کا نام دین اور مذہب ہے - انہوں نے انتہاپسندانہ سوچ اور نظریات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ مثبت سوچ اور نظریہ ہی اعتدال پسندی کی بنیاد ہے - ان کا کہنا تھا کہ اعتدال ایک نظریہ ہے جبکہ آج کے معاشرے کی مشکل انتہاپسندی اور انتہا پسندعناصر ہیں -

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اپنے خطاب میں چھبیس فروری کے پارلیمانی اور مجلس خبرگان کے انتخابات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں سب کی شرکت ایک فریضہ اور بڑی ذمہ داری ہے - انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ چھبیس فروری کو ہونے والے انتخابات میں ہر حال میں پولنگ اسٹیشنوں پر حاضر ہو کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں -

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا کہ انتخابات میں خواتین کی بھی شرکت کی اہمیت مردوں سے کم نہیں ہے - انہوں نے کہاکہ اسلامی انقلاب کی تحریک، مقدس دفاع اور گیارہ فروری یعنی اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی ریلیوں میں خواتین کی شرکت ہمیشہ موثر اور فیصلہ کن رہی ہے اور آنے والے انتخابات میں بھی خواتین اپنی بھرپورموجودگی کا ثبوت دیں گی -

ٹیگس