عوام کا اتحاد و یک جہتی کامیابی و کامرانی کا اہم ترین عامل ہے: صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی
صدر مملکت نے ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کی قدردانی اور تمغے عطا کرنے کی تقریب سے خطاب میں عوام کے اتحاد و یک جہتی اور میدان عمل میں ان کی موجودگی کو کامیابی و کامرانی کا اہم ترین عامل قرار دیا ہے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پیر کو ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کی قدردانی اور ٹیم کے اراکین کو تمغے عطا کرنے کے لئے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ جامع ایٹمی معاہدہ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کی انتھک کوششوں اور ایرانی عوام کے صبر و تحمل اور استقامت و پائیداری کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی عوام کا اتحاد، ہمدلی، یکجہتی اور میدان عمل میں ان کی موجودگی ہمیشہ کامیابی و کامرانی لائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کا دن در اصل ایرانی قوم کے شکریئے کا دن ہے کیونکہ ایرانی عوام میدان عمل میں موجود رہے اور بڑی طاقتوں سے ہراساں نہ ہوئے بلکہ ان کے مقابلے میں پائیداری کے ساتھ ڈٹے رہے۔
صدر مملکت نے ایٹمی مذاکرات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی رہنمائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے تجربات کی اساس پر مذاکراتی ٹیم کی رہنمائی کی اور مذاکراتی ٹیم کے ارکان نے بھی آپ کی رہنمائیوں پرعمل کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس تقریب میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی کو پہلے درجے کا نشان لیاقت، نائب وزرائے خارجہ سید عباس عراقچی اور مجید تخت روانچی کو دوسرے درجے کا نشان لیاقت، اور وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان کو نشان شجاعت سے سرافراز کیا۔
اس تقریب میں اسی طرح ملک کی ایٹمی ترقی و پیشرفت کی راہ میں شہید ہونے والے ایٹمی سائنسدانوں کی قدردانی بھی کی گئی اور ان کے ایوارڈ ان کے لواحقین کو دیئے گئے ۔ تقریب میں مجموعی طور پر ایٹمی مذاکرات سے تعلق رکھنے والے اٹھائیس افراد کو انعامات اور میڈل عطا کئے گئے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹرمحمد جواد ظریف نے نشان لیاقت دریافت کرنے کے بعد اپنی گفتگو میں ایرانی عوام کی ہوشیاری اور استقامت کو پابندیوں کے ناکام رہنے کا بنیادی عامل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم نے رہبر انقلاب اسلامی کی حمایت اور رہنمائیوں کے سائے میں اپنے فرائض کی ادائیگی میں جو کامیابی حاصل کی اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ایرانی عوام نے اپنی استقامت و پائیداری سے پابندیوں کو ناکام بنادیا تھا۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے بھی اس تقریب سے خطاب میں کہا کہ ایٹمی مذاکرات سے ایٹمی پیشرفت و ترقی نیز ایٹمی صنعت کے بنیادی ڈھانچوں کے تحفظ کے ساتھ، ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے اور دنیا کے ساتھ تعمیری افہام و تفہیم کا راستہ ہموار ہوا ۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے بتایا کہ یورے نیئم کی افزودگی، ایٹمی تحقیقات و پیشرفت، اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی تعمیرنو اور جدید کاری ، نئی ایجادات و انکشافات، اور نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہے گا۔