Feb ۱۵, ۲۰۱۶ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
  • شام کے خلاف فوجی کارروائی سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو گی: ایران کا سخت انتباہ

اسلامی جمہوریہ ایران نے خبردار کیا ہے کہ شامی حکومت کی اجازت کے بغیر اور اس ملک کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کر کے کسی بھی قسم کی کارروائی سے شام کا بحران مزید پیچیدہ ہو گا جس سے دہشت گردوں کے لئے راستے مزید ہموار ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابری انصاری نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ شام کا بحران، علاقے اور علاقے سے باہر کے ملکوں کی وسیع مداخلت کی وجہ سے بہت زیادہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام کے داخلی معاملات میں مداخلت کی پالیسی کے جاری رہنے کی صورت میں بحران مزید گہرا ہو گا اور نتیجے میں شام کا بحران قابو سے باہر ہوتا جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ شام کا بحران قابو سے باہر ہو جانے کے بعد علاقائی اور عالمی سطح پر سیکورٹی کا بدترین بحران پیدا ہو گا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے عالم اسلام کے سب سے اہم اور کلیدی موضوع یعنی مسئلہ فلسطین کے حاشیے پر چلے جانے کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے سیاسی مذاکرات اور سفارتی سرگرمیوں کے دوران اس بات پر مسلسل زوردے رہا ہے کہ اسلامی حکومتوں اور مسلم اقوام کو عالم اسلام کے اس اہم اور مرکزی مسئلے پر سب سے زیادہ توجہ دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین پر غاصبانہ قبضہ اور گذشتہ کئی عشروں سے صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ پالیسیاں اور ان کے نتیجے میں لاحق خطرات ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر اسلامی حکومتوں اور امت اسلامیہ کو خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ علاقے کی موجودہ صورت حال سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سبھی اسلامی ملکوں کے آپسی تعاون اور مفاہمت سے اسلامی ممالک ایک بار پھر اپنی توجہ، عالم اسلام کے سب سے اہم مسئلے یعنی مسئلہ فلسطین کی جانب مبذول کریں گے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور کے دورہ ترکی کے بارے میں بھی کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے حکام کے معمول کے دوروں کے ہی تناظر میں انجام پایا جس کے دوران دو طرفہ معاملات اور علاقائی مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے ریاض اور تہران میں سوئیزرلینڈ کے سفارت خانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے مفادات کے محافظ کے عنوان سے انتخاب کئے جانے کے بارے میں کہا کہ مختلف وجوہات کی بناء پر ایران اور سعودی عرب، اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سفارتی تعلقات کے منقطع ہونے کے دور میں بھی کچھ اہم معاملات خاص طور پر حج اور ایرانی حاجیوں کے لئے ویزے کا معاملہ ایسا ہے جس کی بناء پر مفادات کے محافظ دفتر کا ہونا ضروری ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے ایران کے وزیر دفاع کے دورہ روس کے بارے میں بھی کہا کہ مختلف میدانوں میں ایران اور روس کے درمیان گہرے اور وسیع تعلقات ہیں اور ایران کے وزیر دفاع کا دورہ روس بھی دو طرفہ تعاون کے دائرے میں ہی انجام پایا ہے۔

انہوں نے روس کے ایس تھری ہینڈرڈ میزائل دفاعی سسٹم ایران کے حوالے کئے جانے کے سلسلے میں کہا کہ یہ معاملہ تہران اور ماسکو کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مطابق اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور یہ میزائل سسٹم اب ایران کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

ٹیگس