ایران کے پارلیمانی انتخابات، تہران میں اصلاح پسندوں اور دیگر شہروں میں اصول پسندوں کو برتری حاصل
ایران کی پارلیمنٹ اور مجتہدین کی کونسل کے انتخابات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں اور دارالحکومت تہران میں اصلاح پسندوں کو جبکہ ملک کے باقی حصوں میں اصول پسندوں کو برتری حاصل ہے۔
اتوار کی دو پہر تک کئے گئے ووٹوں کی گنتی سے پتہ چلتا ہے کہ اصلاح پسندوں نے پارلیمنٹ کی تیس فی صد نشستیں حاصل کرلی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی جاری رہنے کے پیش نظر نتائج میں تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔
وزرات داخلہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک تین ہزار آٹھ سو چھیالیس بیلٹ بکسوں میں موجود چھبیس لاکھ تینتیس ہزار پارلیمانی ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے، جبکہ باقی ووٹوں کی گنتی کا کام جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجتہدین کی کونسل مجلس خبرگان کے لئے تہران میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے پندرہ لاکھ سے زائد ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ دیگر شہروں میں مجتہدین کی کونسل کے لئے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا کام اب بھی جاری ہے۔
تازہ ترین غیر سرکاری اور غیر حتمی اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت تہران کی سب ہی پارلیمانی نشستیں اصلاح پسندوں نے حاصل کی ہیں۔ ووٹوں کے لحاظ سے محمد رضا عارف، علی مطہری اور علی رضا محجوب تہران سے کامیاب ہونے والے اصلاح پسند امیدواروں میں سب سے آگے ہیں۔
مجتہدین کی کونسل کے لئے ڈالے گئے ووٹوں کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق آیت اللہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کو سب پر برتری حاصل ہے، ان کے بعد آیت اللہ امامی کاشانی اور صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران میں جمعے کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تین کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ حالیہ انتخابات میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد ساڑھے پانچ کروڑ کے لگ بھگ تھی۔