ایران کے لئے گڑھے کھودنے والے خود اس میں گرگئے، علی اکبر صالحی
ایران کے نائب صدر اور ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ مختلف ممالک ایران کے ساتھ پرامن ایٹمی تعاون کے خواہاں ہیں۔
صوبہ البرز کے شہر ساوجبلاغ میں ایک معدنی یونٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے، جے سی پی او اے، پر عمل درآمد نے اندرون اور بیرون ملک خاص حالات پیدا کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صرف روس ہی ایک ایساملک تھا جو ایران کے ساتھ محدود ایٹمی تعاون کر رہا تھا لیکن آج بہت سے ممالک ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج انتخاب کا حق ایران کے پاس ہے کہ وہ کس ملک کے ساتھ پرامن ایٹمی تعاون کرنا چاہتا ہے جو انتہا ئی خوش آئند بات ہے۔ ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ ملک کے روشن مستقبل کے تمام عناصر ایک جگہ جمع ہو گئے ہیں اور ترقی کا بے مثال انفرا اسٹریکچر تیار ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سینتیس برس کے دوران ایران کے لئے گڑھے کھودنے والے آج خود ان گڑھوں میں گر چکے ہیں۔ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ سعودی عرب جیسے ممالک آج مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں اور خلیج فارس کے دیگر ممالک حیران اور پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ ایران کے نائب صدر نے کہا کہ ایران اپنے ہمسایہ ملکوں میں بدامنی اور مشکلات کے حق میں نہیں ہے۔