Mar ۰۲, ۲۰۱۶ ۱۰:۲۵ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے، غلام حسین دہقان
    اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے، غلام حسین دہقان

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق غلام حسین دہقانی نے منگل کے روز اقوام متحدہ میں ایک اجلاس کے دوران یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات میں مختلف میدانوں میں ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، کہا کہ دنیا کو ایٹمی سمجھوتے سے پہلے کی سوچ اور ذہنیت کو چھوڑ کر ایران اور اس کے ساتھ سیاسی و اقتصادی تعلقات کے بارے میں نئے حقائق کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا ضروری ہے کہ دنیا کے ملکوں کو پہلے قدم میں اس نئی حقیقت کا ادراک کر کے ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کے سلسلے میں اپنے داخلی اصول و قوانین میں ضروری تبدیلیاں اور اصلاحات کریں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ اس وقت بہت سے ملک یہ قدم اٹھا چکے ہیں اور ایران دیکھ رہا ہے کہ دنیا، مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کر رہی ہے۔

غلام حسین دہقانی نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کو پوری عالمی برادری کے لیے ایک موقع قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ مناسب ہے کہ تمام ممالک خاص طور پر علاقے کے ممالک اس سے مشرق وسطی اور اس سے باہر کے علاقے میں امن و امان کو بہتر بنانے اور ترقی و پیشرفت میں اضافے کے لیے ایک موقع کے طور پر فائدہ اٹھائیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منگل کے روز اس کونسل کی قرارداد بارہ سو اکتیس پر عمل درآمد کے مراحل کو تیز کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا تھا۔ اس اجلاس میں اقوام متحدہ میں اسپین کے سفیر نے کہ جو سلامتی کونسل کی طرف سے اس قرارداد پر عمل درآمد کے مراحل کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں، کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس سو اکتیس پر عمل درآمد شروع ہونے اور ایران کے بائیکاٹ کی کمیٹی کی تحلیل کے بعد ضروری تھا کہ اس قرارداد اور ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے نئے اقدامات کیے جائیں کہ اس وقت یہ کام انجام پا چکا ہے اور اس قرارداد پر تعاون کی فضا میں عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

ٹیگس