امریکہ نکل جائے تو خطے میں امن قائم ہوجائے گا۔ ایرانی وزیر دفاع
ایران کے وزیردفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے امریکی مداخلت کے خاتمے اور علاقے سے اس کی بے دخلی کو خطے میں امن و استحکا م کے قیام کا واحد راستہ قرار دیا ہے۔
ایران کی بری فوج کے سابق سربراہ شہید جنرل صیاد شیرازی کی برسی کے مرکزی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیردفاع نے کہا کہ "اگر امریکی حکام دنیامیں امن و استحکام کے خواہاں ہیں تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ دیگرملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں، خطے سے باہر نکل جائیں اور انتہا پسند اور انسان دشمن گروہوں کی تقویت کرنا چھوڑ دیں۔"
ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیردفاع حسین دھقان نے کہا کہ جان کیری کا بیان، ایران کی دفاعی طاقت کے مقابلے میں امریکہ کی بے بسی اور لاچاری کی علامت ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکہ خطے میں پوری شدت کے ساتھ ایرانو فوبیا پھیلانے کی کوشش کرتا چلا آیا ہے تاکہ خطے کے ممالک اسی میں الجھے رہیں اور امریکی ہتھیار فروخت ہوتے رہیں ۔
انہوں نے کہاکہ امریکی حکام یہ ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ خطےکے ملکوں کی سیاسی بقا کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ امریکی عزائم کی پیروی کریں۔
بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے استفسار کیا کہ انسانی حقوق کا دعویدار امریکہ، یمن میں جاری نسل کشی پر کیوں خاموش ہے، حالانکہ کسی دوسرے ملک میں چھوٹے سے بھی واقعے پر امریکی حکام آسمان سرپر اٹھا لیتے ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ، اگر جان کیری ان مسائل پر تھوڑی سی بھی توجہ دیتے تو کبھی ایسی فضول باتیں نہ کرتے جیسی انہوں نے بحرین میں کی ہیں۔
انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کو مشورہ دیا کہ وہ ایران کے بارے میں فضول بیانات اور غلط تجزیوں سے گریز کریں۔