ایران کے صدر ترکی پہنچے، دہشت گردی کے خلاف جنگ پر تاکید
-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی بدھ کی رات استنبول کے ہوائی اڈے پر پہنچے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے رکن ممالک کے تیرہویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ترکی کے شہر استنبول پہنچ گئے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی بدھ کی رات استنبول کے ہوائی اڈے پر پہنچے جہاں ترکی کے وزیر اقتصاد مصطفی الیتاس اور ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے ان کا استقبال کیا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر او آئی سی کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن خطاب کریں گے-
ڈاکٹرحسن روحانی نے بدھ کو تہران سے استنبول کے لئے روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو توقع ہے کہ استنبول اجلاس میں اختلافات کو دور کرنے، عالم اسلام میں وحدت بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جد و جہد کے لئے اتحاد کو مضبوط بنانے کے لئے نتیجہ خیز گفتگو ہوگی-
صدر روحانی نے مزید کہا کہ استنبول میں اسلامی ممالک کا سربراہی اجلاس اس لحاظ سے اہم ہے کہ وہ تمام اسلامی ممالک کو خاص طور پر عالم اسلام کے موجودہ حساس حالات میں ایک میز پر اکٹھا کر رہا ہے- ایران کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ تہران کو توقع ہے کہ استنبول اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے موثر قدم اٹھایا جائے گا کہا کہ ایران نے عملی طور پر ہر اس حکومت اور قوم کی مدد کی درخواست کا مثبت جواب دیا ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کر رہی ہے-
اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا تیرہواں سربراہی اجلاس، امن و انصاف کے لئے اتحاد و یکجہتی کے زیر عنوان جمعرات اور جمعے کو استنبول میں ہو رہا ہے- اجلاس کی میزبانی ترکی کر رہا ہے- دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ وہ جملہ مسائل ہیں جو اس اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں-
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے ستاون رکن ملک ہیں اور یہ اقوام متحدہ کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے-