دہشت گردوں کو حلب پر حملوں کا جواب ملے گا، شمخانی
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ امریکہ، شام کے علاقے حلب میں فائر بندی سے غلط فائدہ اٹھا رہا ہے۔
انھوں نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں شام کے شہر حلب کی حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں تاکید کے ساتھ کہا کہ حلب میں جو کچھ پیش آیا وہ اس علاقے میں فائر بندی کے نفاذ کے سلسلے میں نیک نیتی سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غلط فائدہ اٹھایا جانا ہے اور حلب کے تمام واقعات کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں جو شام میں دہشت گردوں کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے حلب میں خان طومان کے واقعات کو جبہۃ النصرہ کی جارحیت کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ دہشت گرد گروہوں نے فائر بندی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے خان طومان کے تین حصوں پر قبضہ کر لیا تھا جن میں سے دو حصوں کو آزاد کرا لیا گیا جبکہ تیسرا حصہ بھی آزاد کرا لیا جائے گا۔
علی شمخانی نے کہا کہ جب فائر بندی کا سمجھوتہ ہوتا ہے تو اس پر عمل درآمد ہونا چاہئے اور فائر بندی کے عمل سے غلط فائدہ نہیں اٹھایا جانا چاہئے۔ انھوں نے اس سلسلے میں تہران کے موقف کے بارے میں کہا کہ ایران اس بارے میں اپنے اتحادیوں یعنی روس، شام اور حزب اللہ سے اس عنوان سے بات چیت کرے گا کہ خان طومان پر حملہ، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فائر بندی کی خلاف ورزی ہے اور اس حملے کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل حلب کے جنوب میں خان طومان کو آزاد کرا لیا گیا تھا مگر دہشت گرد گروہوں نے اتوار کے روز امریکہ اور روس کی مفاہمت سے عمل میں آنے والی فائر بندی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اس علاقے میں شامی فوجیوں اور ان کے ایرانی مشیروں پر حملہ کر دیا اور خان طومان کے بعض علاقوں پر قبضہ کر لیا۔