ایران کے وزیر خارجہ کی امریکہ، برطانیہ اور روس کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ویانا میں امریکا اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد میں حائل رکاوٹیں دور کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ویانا سے موصولہ رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو ویانا میں اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں جامع ایٹمی معاہدے کے تحت مشترکہ ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس ملاقات میں مشترکہ جامع ایکشن پلان کے اب تک کے نتائج اور ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں گفتگو کی۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو ویانا میں اپنے برطانوی ہم منصب سے بھی ملاقات کی اور مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی روابط اور مختلف شعبوں خاص طور پر بینکاری کے امور میں مشترکہ ایکشن پلان پر موثر انداز میں عمل درآمد کی ضرورت پر تاکید کی۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو ویانا میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران روس تعلقات اور اہم علاقائی نیز بین الاقوامی مسائل بالخصوص شام کے بحران کے حل کے سیاسی عمل میں باہمی تعاون جاری رکھنے پر تاکید کی گئی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی سے ملاقات میں تہران مسقط روابط اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ کیا۔