ونزوئیلا کے صدر کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات
رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ کے ناقابل شکست ہونے کا خیال ایک بہت بڑی غلطی ہے اور امریکہ کی مسلسل غلطیوں نے اسے علاقے میں ناتواں اور لاچار کر کے رکھ دیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ہفتے کی سہ پہر ونزوئیلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات میں مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی منصوبوں اور پالیسیوں کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں میں کمی کے مسئلے کو خودمختار ملکوں پر دباؤ ڈالنے کا ایک حربہ قرار دیا۔
انھوں نے خودمختار ملکوں پر موجودہ مشکلات اور مسائل مسلط کرنے کے لیے تیل کے ہتھیار کو استعمال کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دور میں کہ جب بعض اسلامی ملکوں نے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیل کی فراہمی کو بند کیا تو مغرب والوں نے تیل کے سیاسی استعمال کے بہانے ہنگامہ کھڑا کر دیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج وہی ممالک امریکی پالیسیوں کے ساتھ پوری طرح ہم آہنگ ہو کر تیل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے لاطینی امریکہ کے علاقے میں سامراج مخالف تحریکوں پر ونزوئیلا کے اثرات کو اس ملک کی بہترین توانائی کی علامت قرار دیا اور ونزوئیلا کے ناوابستہ تحریک کے صدر ہونے کے موقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے مزید فرمایا کہ مغرب اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے کہ ناوابستہ تحریک کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو لیکن خودمختار ملکوں کو ان کی خواہش کے برخلاف کام کرنا چاہیے اور اس صورت میں مستقبل یقینا ماضی سے بہتر ہو گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح ونزوئیلا کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سنجیدہ فیصلے پر زور دیا اور معاہدوں پر پوری طرح عمل درآمد میں دونوں ملکوں کے حکام اور وزیروں کے اہم کردار پر تاکید کی۔
ونزوئیلا کے صدر نکولس مادورو نے بھی اس ملاقات میں امریکہ کی دشمنیوں کے مقابل ایرانی قوم کی استقامت و مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ملت ایران مکمل آرام و سکون اور امن و سلامتی میں زندگی گزار رہی ہے، علاقے اور ایران کے اطراف کے بہت سے ممالک جنگ، تفرقہ اور کمزوری کا شکار ہیں۔
ونزوئیلا کے صدر نے اسی طرح گزشتہ دو سال کے دوران تیل کی قیمتوں میں شدید کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی امپیریلزم نے ونزوئیلا کے امور میں مداخلت اور اس کے ساتھ دشمنی کی لیکن ونزویلا کی قوم نے اس اقتصادی جنگ میں استقامت اور مزاحمت کی اور اس وقت وہ بتدریج اقتصادی بحران سے باہر نکل رہی ہے۔