Dec ۰۲, ۲۰۱۶ ۱۷:۴۲ Asia/Tehran
  • امریکی وعدہ خلافیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا: ایرانی پارلیمنٹ

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے ارکان نے ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کی مدت میں توسیع کا ٹھوس جواب دینے پر زور دیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی جانب سے ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں مزید دس سال کی توسیع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان سید حسین نقوی حسینی نے کہا ہے کہ امریکی سینیٹ کی جانب سے ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع کی منظوری یقینا مشترکہ جامع ایکشن پلان یا ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مجلس شورائے اسلامی میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ایک ہنگامی اجلاس میں، کہ جس میں ایٹمی مذاکراتی ٹیم بھی موجود ہو گی، ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں دس سال کی توسیع اور ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا جائزہ لیا جائے گا۔

ایرانی پارلیمنٹ کی پریزائیڈنگ کمیٹی کے رکن غلام رضا کاتب نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی مدت میں توسیع کو ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ امریکیوں کی اس وعدہ خلافی کا دنداں شکن جواب دے گی۔

ایرانی پارلیمنٹ میں تہران کے نمائندے محمد رضا عارف نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ امریکی حکومت کے پاس سینیٹ کے اس فیصلے کو ویٹو کرنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے، کہا کہ امریکی سینیٹ کے اس اقدام سے بین الاقوامی نظام میں امریکہ پر سے اعتماد اٹھ جائے گا اور اس کے امریکہ کے لیے بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے ایک اور رکن محمد رضا تابش نے بھی کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ نے امریکہ کے دشمنانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی مصنوعات کی خریداری پر پابندی کا بل تیار کیا ہے۔

ایران کی ایک اور رکن پارلیمنٹ سہیلا جلودار زادہ نے بھی یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ کو ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے، اس بات پر زور دیا کہ ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی، امریکی سینیٹ کے حالیہ فیصلے پر سنجیدہ اور سخت ردعمل ظاہر کرے گی۔

دوسری جانب ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے بھی امریکی سینیٹ کے ایران کے خلاف حالیہ فیصلے کو ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ علی اکبر صالحی نے ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو امریکی اقدام پر ممکنہ ردعمل کو ابھی ظاہر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس نے ضروری پیش بندی کر رکھی ہے اور وہ اس سلسلے میں ردعمل ظاہر کرنے کے لیے تیار ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی نگراں کمیٹی اس معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرتی ہے اور اس کے مطابق ضروری فیصلے کرتی ہے۔ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی ایوان نمائندگان اورسینیٹ کے اقدام کے سلسلے میں ایران کے اقدامات کا، اعلی حکام کے حتمی فیصلے کے بعد اعلان کیا جائے گا اور ضروری اقدامات انجام دیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں مزید دس سال کی توسیع کر دی تھی۔ اس بل کے حق میں ننانوے ووٹ ڈالے گئے جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ بھی نہیں پڑا۔

ٹیگس