Dec ۱۱, ۲۰۱۶ ۱۴:۲۶ Asia/Tehran
  • پہلی تہران سیکورٹی کانفرنس شروع، ڈاکٹر لاریجانی کا خطاب

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ علاقے میں ایران کی اسٹریٹیجی اسلامی ملکوں کے اتحاد اور صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کی بنیاد پر استوار ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرعلی لاریجانی نے اتوار کے روز تہران میں پہلی سیکورٹی کانفرنس میں مغربی ایشیا کے علاقے کو اس علاقے اور دنیا کے ممالک کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ دنیا کے ایک تہائی سے زائد تیل کی موجودگی اور گیس کی پندرہ فیصد برآمدات، تین اہم براعظموں یورپ ایشیا اور افریقہ کا سنگم، اہم آبناؤں کی موجودگی اور آزاد اور بڑے سمندر تک دسترسی مغربی ایشیا کے علاقے کی اہم اور حساس خصوصیات میں سے ہیں۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے مغربی ایشیا کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سو سال پہلے سے لے کر اب تک علاقے پر مغرب کے مسلط کردہ معاہدوں، موجودہ پراکسی وار اور صیہونی حکومت کی جھوٹی جنگوں اور علاقے میں بدامنی کے احساس سے بڑی طاقتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ علاقے کی گہری ثقافتی جڑیں صیہونی حکومت کی تسلط پسندی کو نہ صرف قبول نہیں کرتی ہیں بلکہ اس کے وجود کو ہی مسلط کردہ جانتی ہیں کیونکہ صیہونی حکومت کی طاقت کو برتری دلانے میں بڑی طاقتوں کی اسٹریٹیجی علاقے کی مسلمان قوموں کی خواہش اور آرزو سے تضاد رکھتی ہے۔ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ایران، شیعہ و سنی کے اختلافات کو ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے کا مقابلہ کرنے کے لیے مغربی ایشیا کے مسلمانوں کی بنیاد کو مضبوط بنانے اوراسلامی سوچ کی بنیاد پر مذاکرات کو پیش نظر رکھے ہوئے ہے۔انھوں نے علاقائی اور بڑی طاقتوں کی جانب سے دہشت گردی کو ایک ٹیکٹیک کے طور پر استعمال کرنے کی اسٹریٹیجک غلطی کو علاقے کی بدامنی کے دیگر عوامل میں سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر سوویت یونین کے قبضے کا مقابلہ کرنے کے وقت سے لے کر عراق اور لیبیا اور آج شام اور یمن پر قبضے تک مفادات کو پورا کرنے کے سلسلے میں اس اسٹریٹیجی نے عملی طور پر دہشت گردی کو ہوا دی ہے۔ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ عوام خاص طور پر نوجوانوں میں سیاسی بیداری اور ہوشیاری پر توجہ نہ ہونے اور ان کو سرکوب کرنے کی وجہ سے مغربی ایشیا کے علاقے پر اقتصادی پسماندگی، انتہاپسندی کی ثقافت کی ترویج اور بدامنی پر قابو پانے والی قوت کے فقدان کو مسلط کیا ہے۔واضح رہے کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں سیکورٹی انتظام کے موضوع پر پہلی تہران سیکورٹی کانفرنس اتوار سے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی کی تقریر سے شروع ہوئی۔ اس کانفرنس کا محور اجتماعی سیکورٹی اور ترقی و پیشرفت کے حصول کے لیے مغربی ایشیا کے علاقے کے ممالک کے درمیان مذاکرات اور باہمی تعاون و اعتماد ہے۔

ٹیگس