Feb ۰۸, ۲۰۱۷ ۱۸:۱۴ Asia/Tehran
  • لاطینی امریکہ کے ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات کے فروغ پر صدر مملکت کی تاکید

ایران کے صدر نے ناوابستہ تحریک کے موثر کردار کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز تہران میں ونیزوئیلا کی وزیر خارجہ ڈلسی روڈریگز اور وزیر پٹرولیم نسلن پابلو مارٹینزسے گفتگو میں ناوابستہ تحریک کے سرگرم ہونے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ناوابستہ تحریک کے تمام رکن ملکوں کو چاہئے کہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر علاقائی و عالمی مسائل میں اس تنظیم کو موثر طریقے سے سرگرم بنانے کی کوشش کریں۔

صدر مملکت نے بیشتر بین الاقوامی مسائل میں تہران اور کاراکاس کے درمیان پائے جانے والے اتفاق رائے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ملکوں کے مقابلے میں استقلال عمل اور استقامت، کہ جو دنیا میں انارکی پھیلانے کے درپے ہیں، دو آزاد ملکوں کی حیثیت سے ایران اور ونزوئیلا  کی خارجہ پالیسی کے اصول کا حصہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا کے موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ آزاد ممالک خاص طور سے ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک،اپنی اقوام پر انحصار کرتے ہوئے تشدد و جانبداری اور انتہا پسندی کے مقابلے میں متحدہ طور پر عمل کریں۔

صدر مملکت نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہے کہ جب ونیزوئیلا ہی ناوابستہ تحریک کا چیئرمین ملک ہے جبکہ اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران اس تحریک کا چیئرمین ملک تھا۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے  اسی طرح الجزائر اجلاس میں تیل پیدا کرنے والے ملکوں کے کامیاب اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر اوپیک نیز اوپیک کے تیل پیدا کرنے والے تمام ممالک کے لئے ضروری ہے کہ وہ تیل کے تقاضوں اور پیداوار کے درمیان توازن برقرار کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کی کوشش کریں۔

اس ملاقات میں ونزوئیلا کی وزیر خارجہ نے بھی  صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے نام اپنے ملک کے صدر نکولس مادورو کا تحریری پیغام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک، ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتا ہے۔

انھوں نے تیل کے موضوع اور الجزائر سمجھوتے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تیل پیدا کرنے والے تمام ملکوں کو چاہئے کہ تیل کی منڈی میں توازن اور تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے الجزائر سمجھوتے پر عمل کریں۔ 

ٹیگس