ہندوستان: دہلی کے مسلم علاقے اوکھلا میں تین سو گھروں پر یو پی حکومت کی بلڈوزر کارروائی
دہلی کے مسلم آبادی والے علاقے اوکھلا میں یوپی حکومت نے تین سو گھروں پر بلڈوزر چلانے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستان کی بے جی پی حکومت والی ریاستوں میں بلڈوزر کارروائیوں کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ عدالتیں کئی بار اس پر اعتراض کرچکی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بلڈوز کارروائی میں یوپی حکومت سب سے آگے ہے اور اس ریاستی حکومت نے اس حد تک ماورائے عدالت بلڈوزر کارروائیاں انجام دی ہیں کہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا نام ہی بلڈوزر بابا پڑ گیا ہے۔
دہلی میں واقع مسلم آبادی والے علاقے اوکھلا میں تین سو رہائشی مکانات پر بلڈوزر چلانے کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی ان گھروں سے لوگوں کو نکال کر ان گھروں کو سیل کردیا گیا ہے اور ان کے مکین سخت سردی کے موسم میں ٹینٹ میں رہنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کا دعوی ہے کہ یہ مکانات محکمہ آبپاشی کی زمین پر بنائے گئے ہیں۔
اوکھلا کے کانگریس رہنما جاوید ملک کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا ہے وہ کئی نسلوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
واضح رہے کہ ہندوستان میں ماورائے عدالت بلڈوز چلاکر لوگوں کے گھروں کے مسمار کرنے کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ ملک کی عدالت عظمی بھی اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے لیکن بلڈوزر کے ذریعے مبینہ غیر قانونی تجاوزات ختم کرنے کے علاوہ مبینہ دہشت گردوں کے گھروں کو ماورائے عدالت مسمار کرنے کو بی جے پی حکومت نے بلڈوزر جسٹس کا نام دے رکھا ہے۔