دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، وزیر خارجہ ایران
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو پہلے والی پوزیشن پر لے جائےگا۔انہوں کہا کہ ایرانی قوم دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں ہے البتہ باہمی احترام کی بنیاد پر گفتگو پر یقین رکھتی ہے۔
امریکی ٹیلی ویژن این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان طے پانے والا معاہدہ، عدم اعتماد کی ہی وجہ سے تدوین کیا گیا ہے اور اس میں ہر طرح کی صورتحال کو مد نظر رکھا گیا ہے جس میں ایٹمی معاہدے کی یک طرفہ خلاف وزری کا معاملہ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ میں نئے صدر کے بر سر اقتدار آنے اور ایران کے میزائل تجربات کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ ایران جب بھی تکنیکی سے لحاظ سے ضروری سمجھے گا اپنے میزائل تجربات انجام دے گا۔وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران اپنے دفاع کے لیے لازمی دفاعی ساز وسامان تیار کرتا رہے گا اور ہمارے اقدامات کسی ملک یا فرد کو اشتعال دلانے کے لیے نہیں ہیں۔وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے، امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف نئی پابندیاں لگائے جانے کی تیاریوں کے بارے میں کہا کہ ، امریکی اقدامات کا مقصد ایران کو مشتعل کرنا اور نقصان پہنچانا ہے۔انہوں نے سعودی عرب، امریکہ اور صیہونی حکام کے کشیدگی پھیلانے والے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ، ایران کے خلاف تمام آپشن میز پر ہونے کی بات کرنا عالمی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ، کئی عشروں سے ایران کے خلاف امریکہ کے مخاصمانہ اقدامات اور دشمنی کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایران کے عوام نے کبھی اشتعال انگیزی سے کام نہیں لیا۔درایں اثنا میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر سوال و جواب کے سیشن کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران دھمکیوں سے نہیں ڈرتا لیکن باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت پر یقین رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ظالمانہ پابندیوں سے پہلے ایران میں سینٹری فیوج مشینوں کی تعداد محض دو سو تھی لیکن جب امریکہ مذاکرات کے میز پر آیا تو ہمارے پاس بیس ہزار سینٹری فیوج تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے پابندیوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ کہا کہ میں ا یک بار پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانےکی کوشش نہیں کی ہے اور نہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بعض ممالک جو این پی ٹی کے رکن بھی نہیں ہیں پوری ڈھٹائی کے ساتھ ایران کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ وہ خود عالمی برداری کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام بھائی چارے کا دین ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے بحرانوں کے حل کے لیے خطے کے ملکوں کے درمیان ڈائیلاگ پر زور دیتا آیا ہے تاکہ علاقے میں امن و سکون بحال ہوسکے۔