ماحولیات سے متعلق سولہویں بین الاقوامی نمائش کا افتتاح
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے مشرق وسطی کا علاقہ پانی کی قلت اور گرد و غبار اور خشکی کے بحران کا شکار ہو رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے جمعے کو تہران میں ماحولیات سے متعلق سولہویں بین الاقوامی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ جو شعبہ علاقے کے ملکوں کے درمیان اعتماد سازی میں مدد دے سکتا ہے وہ یہ ہے کہ علاقے کے ممالک، اپنی پالیسیوں کو خاطر میں لائے بغیر ماحولیات کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں-
ان کا کہنا تھا کہ ایران کے سبھی ہمسایہ ممالک کو چاہئے کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے، جو ماضی میں ظالم حکومتوں خاص طور پر صدام اور انتہا پسند گروہوں اور داعش کے ذریعے علاقے کے ماحولیات پر مسلط کئے گئے ہیں، سنجیدہ اور ٹھوس تعاون شروع کریں-
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ماحولیات کے لئے ایک ضروری اقدام ہے بلکہ یہ سیکورٹی اور سیاسی امور کی بھی ایک ضرورت ہے-
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جس قدر ماحولیات کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے اتنی کسی اور شعبے میں نہیں ہے-
وزیرخارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد ہی ماحولیات کے تحفظ، غربت کے خاتمے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف مہم کے لئے عالمی سطح پر اجتماعی کوششیں شروع ہوں گی-
تہران میں ماحولیات سے متعلق چار روزہ سولہویں بین الاقوامی نمائش جمعے کو شروع ہوئی ہے جس میں ایران، جرمنی، جنوبی کوریا، برطانیہ، ہالینڈ، اٹلی، ڈنمارک، چین، سوئیڈن، فنلینڈ، فرانس، جاپان، روس، ناروے، اور آسٹریا کی کمپنیاں شریک ہیں-