ایران کے صدرکا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کا ثبوت
پاکستانی تجزیہ کار اور سابق سفارتکار نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے 13ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے۔
پاکستان کے تجزیہ نگاراور امريكہ اور چين ميں پاکستان کے سابق سفيراكرم زكی نے كہا كہ اقتصادی تعاون تنظيم (ECO) كے 13ويں سربراہی اجلاس ميں ايرانی صدر كی شرکت اس اجلاس كی اہمیت کا واضح ثبوت ہے.
انہوں نے ایران اور پاکستان كے ديرينہ تعلقات كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ دونوں ملكوں كے عوام برادرانہ تعلقات كی حفاظت كے لئے بھرپور كوششيں كررہے ہيں اور كبھی بھی دشمن كی سازشيں ان تعلقات پراثر انداز نہیں ہو سکیں۔
انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ پاكستان كو ايران كے ساتھ توانائی، گيس پائپ لائن اور بجلی كی درآمدات كے حوالے سے دوطرفہ تعلقات بڑھانے چاہيئيں اور ہميں اميد ہے کہ اس اجلاس كے موقع پر دونوں ممالک كے درميان توانائی کے شعبے ميں باہمی تعاون كو مزيد فروغ ديا جائے گا.
انہوں نے كہا كہ اقتصادي تعاون تنظيم خطے كي اہم تنظيموں ميں سے ايک ہے اور اسلامی جمہوريہ ايران، پاكستان اور تركی اس كے بانی ہيں اور اس تنظيم كے منصوبوں اور مقاصد كو آگے بڑھانے ميں اہم كردار ادا كررہے ہيں.
پاكستاني سفارتكار نے كہا كہ اس اجلاس كا مقصد تنظيم كے ركن ممالک كے درميان علاقائی تعاون بالخصوص اقتصادی سرگرميوں كو عروج پر لے جانا ہے.
انہوں نے کہا کہ ای سی او تنظيم كو افغانستان كے بحران كے حل كو ترجيح دينی چاہيئے كيونكہ افغانستان بھی اس تنظيم كے ركن ممالک ميں سے ايک ہے.
انہوں نے پاكستان،چين اقتصادی راہداری (CPEC) منصوبہ ميں ايران كی شموليت كا خيرمقدم كرتے ہوئے كہا كہ اقتصادی راہداری سے خطے كے تمام ممالک كو فائدہ ہوگا ۔
انہوں نے ای سی او ركن ممالک پر دہشت گرد گروپوں كے خطرے كی طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ افغانستان ميں داعش دہشت گرد گروپوں كي موجودگی تمام علاقائي ممالک كے لئے ايک بڑا خطرہ ہے اور اس اجلاس كے دوران داعش سے مقابلہ كرنے كے طريقوں كا جائزہ لينا نہايت ضروری ہے.
سابق پاكستانی سفير نے كہا كہ اسلامی جمہوريہ ايران اور پاكستان خطے كی سلامتي اور امن كو برقرار ركھنے ميں اہم كردار ادا كررہے ہيں اور ای سی او كے تمام ممالک كا دونوں ممالک كے ساتھ اس سلسلے ميں باہمی تعاون كرنا ناگزير ہے.
ای سی او تنظيم كا سربراہی اجلاس بدھ كے روز اسلام آباد ميں منعقد ہوگا جس ميں اسلامي جمہوريہ ايران كے صدر حسن روحانی علاقاتی اقتصادی تعاون كے حوالے سے ايران كے مؤقف اور نظريے پر روشنی ڈاليں گے.