تكفيریت اوردہشتگردی كے خاتمے كے لئے تعاون پرتاکید
اسلامی جمہوريہ ايران کے صدر نے كہا ہے كہ ايران جوہري معاہدے كی كاميابی سے نہ صرف ہم بلكہ پورا خطہ مستفيد ہوگا اور اس معاہدے سے علاقائی اور بين الاقوامي اقتصادی تعاون كے لئے سازگار فضا فراہم ہوئی ہے۔
صدر مملكت ڈاکٹرحسن روحانی نے آج بدھ كے روز پاكستان کے دارالحكومت اسلام آباد ميں منعقدہ اقتصادی تعاون تنظيم (ECO) كے 13ويں سربراہی اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ جوہری معاہدے سے خطے ميں تجارتی روابط بالخصوص ايران اور عالمی برادری كے درميان قريبی شراكت داری كے لئے راہ ہموارہ ہوگئی ہے.
صدر روحانی نے كہا كہ كہ ای سی او تنظيم كے مقاصد كے حصول كے لئے كوئی حد مقرر نہيں بلكہ اسلامی جمہوريہ ايران، ركن ممالک كے ساتھ باہمی تعاون كو مزيد فروغ دينے كے لئے تيار ہے.
صدر روحانی نے کہا كہ موجودہ ايرانی حكومت ای سی او ممالک كے ساتھ تمام شعبوں بالخصوص توانائی، مواصلات، خوراک سيكورٹی، ٹيكنالوجی، زراعت، سياحت، ماحوليات، بينكاری اور ديگر شعبوں ميں مشتركہ تعاون كو بڑھانے كا خيرمقدم كرتی ہے.
انہوں نے خطے كو در پيش مسائل بالخصوص دہشتگردی اور تكفيری عناصر كی غيرانسانی كارروائيوں كا حوالہ ديتے ہوئے اس بات پر زور ديا كہ ای سی او ممالک كو چاہئے کہ ايسے مشتركہ خطرات سے نمٹنے كے لئے آپس ميں ہم آہنگی پيدا كريں بالخصوص دہشتگردی كے ناسور كے خاتمے كے لئے قريبي تعاون كو فروغ ديں۔