ایران: دمشق میں دہشتگردانہ حملے کی مذمت
اسلامی جمہوریہ ایران نے شام کے دارالحکومت دمشق میں دہشتگردوں کی جانب سے خودکش حملے بالخصوص زائرین پر ہولناک کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے ايک بيان ميں کل دمشق ميں ہونے والے خودكش حملے ميں نہتے افراد بالخصوص مظلوم زائرين كی شہادت پرغم اورافسوس كا اظہاركيا.
انہوں نے اس ہولناک اورغيرانسانی كارروائی ميں شہيد ہونے والے عراقی اور ديگر زائرين کے لواحقين سے تعزيت كا اظہار كيا.
دفترخارجہ كے ترجمان نے كہا كہ نہتے عوام كا بے دردی سے قتل عام اور ايسی شرمناک كارروائياں، دہشتگردوں كی شكست ظاہر كرتی ہیں۔
انہوں نے كہا كہ دہشتگردوں كی حمايت كرنے والے عناصر بھی اب جان چكے ہيں كہ فوجی محاذ پر ان كو سنگين شكست ہوئی ہے اس لئے وہ ايسی انسانيت سوز کارروائیوں کے ذریعے شام ميں امن عمل كو تباہ اور جنگ بندی كو نقصان پہنچانے كی سازشيں كررہے ہيں.
شام کی خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق کل ایک دھماکہ دمشق کے معروف قبرستان باب الصغیر کے قریب ہوا اور دوسرا دھماکہ باب المصلی کے علاقے میں ہوا جبکہ ان دونوں دھماکوں میں چھیالیس افراد شہید اورایک سو بیس زخمی ہوئے-
بتایا جاتا ہے کہ شہید ہونے والوں میں بیشتر کا تعلق عراق سے ہے جو زیارت کے لئے شام گئے ہوئے تھے- ایک بم دھماکہ سڑک کے کنارے اس وقت ہوا جب وہاں سے ایک مسافر بس گزر رہی تھی۔ یہ زائرین باب الصغیر کی زیارت کے لئے وہاں پہنچے تھے اور دوسرا دھماکہ، جو باب المصلی کے قریب ہوا، خودکش تھا-
عراق کی طرح شام میں بھی جیسے جیسے دہشت گردوں کو شکست ہو رہی ہے وہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔