ایران ایٹمی معاہدے سے قبل کی پوزیشن میں آنے کے لئے تیار ہے، وزیرخارجہ محمد جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکا کی وعدہ خلافیوں کے جاری رہنے کی صورت میں ایران معاہدے سے پہلی والی پوزیشن پر لوٹ جائے گا
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جیساکہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران، اپنے معاہدے پر کاربند ہے لیکن امریکہ کی خلاف ورزی اگر اس حد تک بڑھی کہ ایٹمی معاہدہ ایرانی قوم کے مفادات کے منافی ثابت ہونے لگے تو ایران ایٹمی معاہدے سے قبل والی پوزیشن پر واپس لوٹنے کے لئے تیارہےایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کی رات اصفہان شہر میں ایک بیان میں کہا گذشتہ دو ماہ کے دوران ایران کے جوہری سائنسدانوں کی کوششوں کے نتیجے میں ایران جدید ترین سینٹری فیوج مشین بنانے میں کامیاب رہا ہے۔انھوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ سینٹری فیوج مشین اس سے قبل کی سینٹری فیوج مشینوں کے مقابلے میں بیس گنا زیادہ یورینیم کو افزودہ کرنے کی توانائی رکھتی ہے، کہا کہ خاص طور سے پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں رہبر انقلاب اسلامی اور صدر مملکت نے جو تدابیر اختیار کی ہیں ان کے پیش نظر صورت حال کچھ ایسی بنائے جانے کی ضرورت ہے کہ اگر کبھی اس بات کا احساس ہونے لگے کہ مقابل فریق کی خلاف ورزیوں کی بنا پر ایٹمی معاہدے کو جاری رکھنا بلا جواز بنتا جا رہا ہے تو ماضی کی پوزیشن بلکہ اس سے بھی مستحکم پوزیشن کی جانب واپس لوٹا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ایران، ایٹمی معاہدے سے متعلق امریکی خلاف ورزیوں کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گروپ پانچ جمع ایک کے دیگر رکن ملکوں کے برخلاف ہمیشہ اس بات پر تاکید کی ہے کہ ایٹمی معاہدہ اب تک کا بدترین معاہدہ ہے-