ایران: یمن پر جارحیت کے فوری خاتمے کا مطالبہ
ایران کی وزارت خارجہ نے یمن پر سعودی عرب کی جاری کھلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے یمنی عوام کا قتل عام فوری طور پر بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
ایران کے دفتر خارجہ نے یمن پر سعودی جارحیت کی دوسری برسی کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی بنیادی تنصیبات کو دانستہ طور پر تباہ اور غیر فوجی علاقوں منجملہ تعلیمی و طبی مراکز پر بمباری کئے جانے سے نہ صرف یہ کہ علاقے کے کسی ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ علاقے میں بدامنی و عدم استحکام میں اضافہ بھی ہو گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آيا ہے کہ یمن میں اقتدار کے خلا سے دہشت گردی کو پنپنے کا موقع ملا ہے جس سے علاقائی و عالمی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
بیان کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اپنے چار نکاتی فارمولے کی بنیاد پر یمن کے جنگ و خون خرابے کے فوری خاتمے، انسان دوستانہ امداد کی فوری ترسیل، یمن کا ظالمانہ محاصرہ ختم اور سیاسی مذاکرات کے آغاز نیز متحدہ قومی حکومت کی تشکیل کا خواہاں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں اب تک بارہ ہزار سے زائد یمنی شہید ہو چکے ہیں جن میں عورتوں اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے جبکہ دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہوئے ہیں۔