شام کی حمایت پر ایران و روس کے صدور کی تاکید
ایران اور روس کے صدور نے شامی عوام کی حمایت جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے میزائل حملے سے صرف دہشت گردوں کو مدد ملی ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کی شام روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلیفون پر گفتکو میں ایک آزاد ملک کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کرنے کی حیثیت سے شام پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کے اس یکطرفہ اقدام پر بحث اور اس کی مذمت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کو کیمیائی ہتھیاروں تک دسترسی حاصل ہے اور امریکی حملے اس بات کا باعث بنیں گے کہ یہ دہشت گرد دوبارہ بھی کیمیائی حملہ کریں۔
ایران کے صدر نے امریکہ کے میزائل حملے پر علاقے کے بعض ملکوں کی حمایت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ امریکہ کے حالیہ اقدام پر بعض ملکوں کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف مہم کا راستہ تبدیل ہو جائے۔
اس گفتگو میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھی شام پر امریکی حملے کو کھلی جارحیت قرار دیا اور اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا امریکہ کا یہ اقدام دہشت گردوں کی حمایت کرنے کی ایک کوشش ہے۔
انھوں نے اس حملے کو ایک سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس قسم کے اقدام سے بحران شام کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
روس کے صدر نے اسی طرح اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مختلف اداروں میں ایران اور علاقے کے دو طرفہ و کثیر جانبہ تعاون کی تقویت کی ضرورت پر تاکید کی/۔