ایران یوریشیا آزادانہ تجارت کا راستہ ہموار ہے، صدر روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جنوبی پارس میں اہم اقتصادی منصوبوں میں پیشرفت کے نتیجے میں، یوریشیا کے پانچ ملکوں کے ساتھ آزادانہ تجارت کو پائیدار بنانے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔
یوریشیا یونین میں اس وقت روس، بیلاروس، قزاقستان، کرغیزستان اور آرمینیا شامل ہیں۔ اتوار کی شام، جنوبی ایران کے صوبے بوشھر کے قریب واقع پارس جنوبی گیس فیلڈ میں نئے ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پارس فیلڈ میں پانچ نئے فیز اور چار پیٹروکیمیکل منصوبے کے افتتاح سے ثابت ہوگیا ہے کہ ایران کی ترقی کا راستہ پوری طرح ہموار ہے۔
انہوں نے ایرانی ماہرین کے تیار کردہ منصوبوں کے آغاز کو قومی طاقت کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ زرعی و صنعتی مصنوعات اور برآمدات کے حوالے سے ملک زبردست گنجائش کا حامل ہے۔
صدر نے کہا کہ ایران عنقریب شمال جنوب اور مشرق مغرب کوریڈور میں تبدیل ہوجائے گا اور ریل اور سڑک کے ذریعے ملک کو بحیرہ اسود اور بحیرہ روم سے متصل کرنے کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر سے روس کی ضرورت کا سامان بندر عباس کے راستے ماسکو ترسیل کو یقینی بنانا بھی حکومت ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے گندم جیسی اسٹریٹیجک پیداوار میں خودکفیل ہونے اور نوماہ کے لیے فاضل ذخائر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسٹریٹیجک ہتھیاروں کی تیاری میں بھی دوگنا اضافہ ہوا ہے اور بعض اسٹریٹیجک ہتھیاروں کا دس سال کا ذخیرہ ہمارے پاس موجود ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صدر حسن روحانی نے اس موقع پر پارس جنوبی گیس فیلڈ کے فیز سترہ ، اٹھارہ، انیس ، بیس اور اکیس کے علاوہ پیٹروکیمیکل مصنوعات تیار کرنے والے چار دوسرے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا ہے۔