امریکیوں کو ایران کے خلاف پابندیوں اور دھمکیوں کی زبان استعمال کر کے کچھ حاصل نہیں ہو گا
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی حکام ایران کے مقابلے میں پابندیوں کی زبان استعمال کر کے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکی حکام کو آج جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ بیانات میں حقیقت پسندی اور ایران میں پائے جانے والے حقائق کے ادراک کے ساتھ دانشمندانہ رفتار و کردار ہے-
انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیان کے جواب میں کہا کہ امریکی حکام کو چاہئے کہ وہ تاریخ، خاص طور پر گذشتہ ایک عشرے کے واقعات و حقائق سے سبق لیں کیونکہ وہ ایران اور ایرانی عوام کے خلاف پابندیوں اور دھمکیوں کی زبان استعمال کر کے اور مخاصمانہ اقدامات کے ذریعے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکے ہیں اور آئندہ بھی انہیں کچھ حاصل نہیں ہو گا-
وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کے متضاد بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کے بے بنیاد اور بیہودہ الزامات واشنگٹن کے اس اعتراف کی پردہ پوشی نہیں کر سکتے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے عمل کیا ہے-
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے منگل کو امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر پال رایان کے نام اپنے خط میں لکھا تھا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا ہے لیکن اس کے بعد ہی اپنے ایک متضاد بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ اسلامی جمہوریہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے نہیں روک سکے گا-
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکا کو یہ جان لینا چاہئے کہ اب وہ اپنے بے بنیاد الزامات سے عالمی برادری کو دھوکہ نہیں دے سکتا کیونکہ آئی اے ای اے نے پی ایم ڈی کے دوران امریکی حکام کے دعوے کے غلط اور جھوٹ ہونے کو ثابت کر دیا-
انہوں نے دہشت گردی کے لئے ایران کی حمایت کے بارے میں امریکی حکام کے مضحکہ خیز اور تکراری دعوؤں کے بارے میں کہا کہ ایران اور علاقے نیز دنیا کے سبھی ملکوں کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ اس دہشت گردی اور لعنت کو شکست دیں جو امریکا کے غلط اندازوں اور بے تدبیری اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے مخاصمانہ پروپیگنڈوں کے ذریعے گذشتہ عشروں کے دوران وجود میں آئی اور تمام تر انسانی اصولوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے علاقے اور پوری دنیا میں پھیل گئی-
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے آگے ملک کی حیثیت سے امریکا کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں کی پروا کئے بغیر علاقائی اور عالمی سطح پر امن و صلح کی برقراری کے لئے جاری مہم کے اگلے محاذ پر ڈٹا رہے گا-