May ۰۹, ۲۰۱۷ ۰۹:۲۷ Asia/Tehran
  • سفاکانہ حملہ پاک، ایران دوستانہ تعلقات کے خلاف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگومیں کہا ہے کہ سرحدی علاقے میں ایرانی اہلکاروں پر دہشتگردوں کا حالیہ سفاکانہ حملہ ایران اور پاکستان کے دوستانہ تعلقات کے خلاف ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کے ساتھ اس ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کے تناظر میں ایسی سفاکانہ کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔.

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کے ساتھ ماہرین کی سطح پر سرحدی اور سیکورٹی کی خصوصی کمیٹیوں کے اجلاس بلانے پر آمادہ ہے.

ایران کے وزیر داخلہ نے پاکستان کے ساتھ ملحقہ سرحدی علاقوں میں دوطرفہ تجارت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدی تجارت کو فروغ دینے سے ان علاقوں میں سیکورٹی کے قیام میں اضافہ ہوگا جبکہ بارڈرز ایریا میں ناخوشگوار واقعات ہونے سے اقتصادی، تجارتی اور سیکورٹی شعبوں میں باہمی تعاون پر منفی اثرات مرتب ہوں گے.

ایران کے وزیر داخلہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے مطالبہ کیا کہ مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی میں اضافہ، شرپسندوں اور دہشتگرد عناصر کے خلاف ایکشن، منشیات کی اسمگلنگ بالخصوص پاکستانی سرحدی علاقوں سے افغان شہریوں کے غیرقانونی طور پر ایران آنے کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کریں.

پاکستان کے وزیر داخلہ نے ایران کےعلاقے میرجاوہ میں ایرانی بارڈر گارڈز پر دہشتگردوں کے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے خصوصی احکامات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان حالیہ طے پانے والی مفاہمت کے تحت ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے.

انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نے حالیہ صورتحال کے پس منظر میں ایران اور پاکستان کے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ان کو خصوصی ٹاسک دیا ہے.

 

ٹیگس