May ۳۰, ۲۰۱۷ ۱۱:۳۵ Asia/Tehran
  • یمن کی صورتحال پرایران کی تشویش

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ یمن میں بمباری، اندرونی جنگ بالخصوص فضائی اور سمندری راستوں کی بندش جاری رہنے سے اس ملک میں قحط سالی اور انسانی بحران کی جوصورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ نہایت قابل تشویش ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے یمن کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام قحط سالی، غذائی قلت اور دیگر شدید مشکلات کا شکارہیں اورعالمی برادری  کو چاہئے کہ وہ یمنی عوام کی صورتحال کا نوٹس لے.

ان کا کہنا تھا کہ یمن میں خطرناک وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیں اوربین الاقوامی برادری اورعالمی اداروں کو چاہئے کہ یمنی عوام کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے لیے موثر اقدامات کریں.

بہرام قاسمی نے یمن میں تمام فریقین کے درمیان سیاسی مذاکرات کے آغاز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے بین الاقوامی برادری بھی سازگار فضا فراہم کرنے کے لئے اپنا کردارادا کرے.

انہوں نے کہا کہ بحران یمن کا واحد حل سیاسی طریقوں سے ہی ممکن ہے اور اس حوالے سے ہم یمن میں سیاسی مذاکراتی عمل کا خیرمقدم کرتے ہیں.

واضح رہے کہ سعودی عرب نے بعض اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر مارچ 2014 سے یمن کے مستعفی صدرمنصورہادی کی حمایت میں یمن میں فوجی جارحیت کا آغاز کیا جس سے یمنی عوام  زمینی، سمندری اور فضائی راستوں کی بندش کا سامنا کررہے ہیں. یمن کے خلاف سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 12 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں.

 

ٹیگس