موصل کی آزادی داعش کے خلاف بہت بڑی کامیابی
موصل کی آزادی شام اورعراق میں داعش کے خلاف بہت بڑی کامیابی ہے۔
برطانیہ میں تعینات ایران کے سفیر حمید بعیدی نژاد نے گزشتہ روز اپنے ٹیلی گرام پیج پر شام اور عراق میں دہشتگردوں کے خلاف حالیہ تاریخی فتوحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراقی شہر موصل کی آزادی، داعش دہشتگردوں کی بڑی ناکامی کے علاوہ عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے. بعیدی نژاد نے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ میں ان کی نئی فوجی حکمت عملی کے ساتھ شامی اور عراقی فوجیوں کامیابی حاصل کرلیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عراق اور شام میں داعش دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں مظلوم عوام کا قتل عام ہوا لیکن اس کے باوجود شام کی عوامی رضاکار فورس پہلی بارکامیابی حاصل کر کے شامی صوبے دیرالزور اور المیادین کی سرحدوں تک پہنچ رہی ہے۔ برطانیہ میں تعینات ایران کے سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ آج نہ صرف داعش دہشتگردوں ناکام ہورہے ہیں بلکہ خطے کی جغرافیائی پالیسی ایک فیصلہ کن موڑ پر ہے۔
دوسری جانب عراقی فورسز نے کل موصل کے قدیمی حصہ کی عمارتوں پر عراقی پرچم نصب کردیا اور شہر میں موجود باقی ماندہ داعشیوں کا صفایا جاری ہے۔ جبکہ داعش کےاہم کمانڈر المعروف ابو حفصہ بھی ہلاک ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ عراق کی فوج 29 جون 2017 کو مغربی موصل میں واقع تاریخی مسجد النوری میں پہنچ گئی تھی یہ وہ مسجد ہے جہاں سے داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی نے اپنی نام نہاد خلافت کا اعلان کیا تھا۔