Jul ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۸:۲۸ Asia/Tehran
  •  ایرانی عوام امریکہ کو منہ توڑ جواب دیں گے، صدر مملکت حسن روحانی

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی قوانین اور ضابطوں کو پامال کرنے والے ملک امریکہ کو دنیا میں انسانی حقوق، انصاف اور امن کی بات کرنے کا حق حاصل نہیں۔

 بدھ کے روز تہران میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ، معاہدہ پیرس، معاہدہ باکو اور شمال مشرقی امریکہ کے معاہدوں سمیت عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے لہذ اسے نہ تو انسانی حقوق پر بات کا حق حاصل ہے اور نہ ہی انصاف اور عالمی سلامتی و استحکام کی دہائی دینے حق حاصل ہے۔
 صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے عالمی معاہدوں کے بارے میں غلط رویے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک کی پالیسیوں میں خود ہی استحکام نہ ہو اور وہ عالمی قوانین اور ضابطوں کو پامال کر رہا ہو تو وہ دنیا کو، امن و سلامتی اور استحکام کی دعوت کیسے دے سکتا ہے؟۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ کی موجودگی کو خطے میں جاری جھڑپوں اور عدم استحکام کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام اور ہمسایہ ملکوں کے عوام اور مزاحمتی قوتوں نے اپنی جانفشانی کے ذریعے خطے کو دہشت گردی سے بچا لیا ہے اور وہ بہت جلد اس خطے کو دہشت گردی سے پاک کر دیں گے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کو جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرانے کی امریکی سازش ناکام ہو گئی کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام بین الاقوامی معاہدوں کا پابند رہا ہے اور وہ ان معاہدوں پر کاربند رہے گا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ مختلف بہانوں سے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے اور اس کا یہ اقدام نہ صرف غیر منطقی ہے بلکہ جامع ایٹمی معاہدے کی روح اور میکنیزم کے بھی سراسر منافی ہے۔
 انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ کی جانب سے کسی بھی بہانے سے ایران کے خلاف پابندیاں عائد  کئے جانے کا ایران کے عوام مناسب جواب دیں گے۔
 صدرمملکت کا کہنا تھا کہ ایران کی حکومت نے ایک کثیر فریقی اور بین الاقوامی معاہدہ کر کے ملک کی سیاسی تاریخ کی عظیم اور بے مثال کامیابی حاصل کی ہے اور وہ بڑی طاقتوں کے مقابلے میں اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتی ہے۔

ٹیگس