ایران کے وزیر خارجہ سے عالمی عہدیداروں کی ملاقاتیں
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں عالمی عہدیداروں کے ساتھ صلاح و مشورے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندہ وفد، منگلولین صدر کے مشیر، انگولا کے وزیر خارجہ، کانگو کے نائب وزیراعظم سے الگ الگ ملاقات کی ہے۔
تہران میں حماس کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دیرینہ موقف پر قائم ہے اور فلسطینی کاز اور تحریک مزاحمت کی حمایت جاری رہی گی۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا فلسطین کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اصولی ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔حماس کے وفد کے ارکان نے اس ملاقات میں فلسطینی کاز کے حوالے اسلامی جمہوریہ ایران کے دوٹوک اور اصولی موقف اور حمایت کی قدردانی کی۔منگولین صدر کے مشیر اور خصوصی ایلچی لانڈگ پیور سورون سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دونوں ملکوں کے سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔منگولین صدر کے مشیر اور خصوصی ایلچی نے اس موقع پر اپنے دورہ ایران پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ زراعت، نقل و حمل اور ثقافتی اور تعلیمی شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ منگولیا ایران کے ساتھ سیاسی تعلقات کی سطح کو بڑھانا چاہتا ہے۔انگولا کے وزیر خارجہ جارج چکوٹی سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دونوں ممالک کو باہمی تعلقات کے فروغ کی کوشش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور انگولا بینکاری تعلقات کو فروغ دے کر اقتصادی تعلقات کے فروغ کی رفتار مزید تیز کرسکتے ہیں۔انگولا کے وزیر خارجہ جارج چکوٹی نے اس موقع پر کہا کہ صدر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرکے انہیں بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگولا تمام شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نےایران کی ترقی و پیشرفت کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو انگولا کے دورے کی دعوت بھی دی۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کانگو کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ لیونارڈ شی اوکی ٹنڈو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی، صحت، دوا سازی، نقل و حمل، سائنس و ٹیکنالوجی اور فنی خدمات کی فراہمی کے میدان میں تعاون کی پے پنا گنجائش موجود ہے۔لیونارڈ شی اوکی ٹنڈو نے اس ملاقات میں کانگو اور ایران کے درمیان اچھے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک عالمی اداروں میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرر ہے ہیں۔ کانگو کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک کسی بھی ملک کے خلاف پابندیوں کے حق میں نہیں ہے۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کے روز بھی صدر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے آنے والے مختلف غیرملکی وفود سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا تھا۔صدر حسن روحانی نے ہفتے کے روز ایک پر وقار تقریب میں دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے جس میں دنیا کے ایک سو سے زائد ملکوں کے اعلی سطحی وفود شریک تھے۔