Aug ۲۱, ۲۰۱۷ ۱۶:۱۵ Asia/Tehran
  •  ایمٹی سمجھوتے کا تحفظ اور پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات میں فروغ ایران کی ترجیحات میں ہے : جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا تحفظ اور امریکہ کی رخنہ اندازیوں اور بدعہدیوں کو روکنا نیز پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیحات میں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کی رات ایران کے ٹیلی ویژن چینل دو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ مشترکہ جامع ایکشن پلان(جامع ایٹمی معاہدے)  کی خلاف ورزی کرے اور اس کی قیمت ایران کو چکانی پڑے۔
ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی سمجھوتے پر جنوری دوہزار سولہ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے تاہم امریکی حکومت اس سمجھوتے کے ایک رکن کی حیثیت سے ہمیشہ ہی مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی کرتی رہی ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بھی جمعہ کے روز امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ امریکہ اس عالمی معاہدے کو سبوتاژ نہیں کر سکتا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جوہری معاہدے کے دوسرے فریقوں کے بر خلاف ہمیشہ ہی اس سمجھوتے کو وحشتناک قرار دے کر اسے ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس قسم کا رویہ ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ جب ایٹمی انرجی کے عالمی ادارے اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بار بار واضح طور پر کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پرعمل کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور استقامتی اقتصاد کے لئے سفارتکاری کو ایران کی دیگر ترجیحات میں قرار دیا۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور علاقائی و عالمی سطح پر اسلامی نظام اور اقتدار کو مضبوط بنانا ایران کی سفارتی ترجیحات میں نہایت اہم حیثیت کی حامل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے کے بعض ممالک کی جانب سے خطرناک غیر ملکی مداخلتوں اور علاقے کے بعض ممالک کی حمایت کے سبب انتہاپسندی پھیلنے کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اس علاقے کو امن کی ضرورت ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل سمیت اس کے اتحادی ممالک نے دہشتگرد گروہوں کو تشکیل دے کر اور دہشت گردوں کی حمایت کر کے علاقے میں بدامنی اور انتہا پسندی پیدا کی ہے۔ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ علاقے کے ممالک کو یہ سمجھنا چاہئے کہ امن کوئی خریدنے والی چیز نہیں ہے کہ جسے علاقے سے باہر سے دیگر ممالک سے خریدا جا سکے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران ایک ایسا ملک ہے جہاں امن کا سرچشمہ خود اس کے اندر موجود ہے باہر سے نہیں آیا ہے اور ایران کو اپنے امن و سیکورٹی کے تحفظ کے لئے بیرونی حمایت و مدد کی ضرورت نہیں ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو کہ جو علاقے کی ضرورت ہے اور سب کو اس میں شامل ہونا چاہئے، جاری رکھے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقے کے تئیں ہماری خاص ذمہ داری ہے کیونکہ ہم علاقے کی ایک ایسی طاقت ہیں جو پرامن اور مضبوط علاقے کی خواہاں ہے۔

ٹیگس