فوجی مراکز کے معائنے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا
حکومت ایران کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ فوجی مراکز کے معائنے کے امریکی بیانات سننے کے بھی قابل نہیں ہیں۔ دوسری جانبعالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا ہے کہ ایران کے فوجی مراکز کے معائنے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے تیئیس اگست کو ویانا میں آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو سے ملاقات کے بعد دعوی کیا تھا کہ جامع ایٹمی معاہدے میں ایرانی فوجی اور غیر فوجی دونوں تنصیبات کے معائنے کے لیے کسی فرق کا لحاظ نہیں رکھا گیا ہے۔حکومت ایران کے ترجمان محمد باقر نوبخت نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران قانونی دائرہ کار سے ہٹ کسی بھی چیز کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے فوجی مراکز کے معائنے کی بات کو قبول کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ فوجی مراکز کے بارے میں معلومات ہر ملک کے لیے انتہائی حساس اور خفیہ ہوتی ہیں۔دوسری جانب عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ ایران کسی بھی ملک کو اپنے حساس اور اسٹریٹیجک فوجی مراکز کے معائنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے خطے کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالات اس بات کی نشاندھی کرتے ہیں کہ ایران اور اس کے اتحادی مسلسل کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران خطے کی تحریک مزاحمت اور اپنے اتحادیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔شام کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی سازشوں کے باوجود شام میں کامیابیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے اور حتمی کامیابی کا راستہ کم ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزاحمتی محاذ کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صدر بشار اسد کی سرنگونی کی بات کرنے والے، آج شام کی قانونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا راستہ تلاش کرر ہے ہیں۔