میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام سے انسانیت شرمسار
ایران کے بزرگ علماء ، مراجع تقلید اور ایران کے دینی مدارس کے امور کے مرکز نے میانمار میں مظلوم مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے ان ہولناک جرائم پر انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی لطف اللہ صافی گلپائگانی نے جمعرات کو مسلمانوں کے قتل عام میں میانمار حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ مطالبہ کیا کہ اسلامی حکومتیں خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران میانمار کے مسلمانوں کا قتل رکوانےاور اس کی مذمت کے لئے فوری طور پر بھرپور اقدام کرے-
آیت اللہ صافی گلپائگانی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ میانمار کے مسلمان مردوں ، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہنا چاہئے- انھوں نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ ہنگامی اجلاس بلا کر میانمار میں ہونے والے ان جرائم کا مقابلہ کرنے اور انھیں رکوانے کے لئے مضبوط فیصلہ کیا جائے۔
ایران کے دینی مدارس کے انتظامی امور کے مرکز نے ایک بیان جاری کر کے تاکید کی ہے کہ میانمار کے نہتے مسلمانوں کا نہایت بے دردی و سفاکی کے ساتھ قتل عام، انسانی حقوق کے دعویداروں کے ماتھے پر کلنک کا ایک اور ٹیکہ ہے۔
ایران کے دینی مدارس کے مرکز نے دنیا کے حریت پسندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحد ہو کر مظلوم روہنگیا مسلمانوں کا ساتھ دیں اور ان کی صدائے مظلومیت کا جواب دیں۔
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آیت اللہ محمود ہاشمی شاہرودی نے بھی ایک بیان میں میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے علماء عالم اسلام کو، عالمی سامراج کی شیطانی سازشوں کا مقابلہ کرنے میں مسلمانوں کی مدد کرنے، اسلامی حکومتوں کو میانمار کے مسلمانوں کے خلاف جرائم رکوانے میں مدد نیز اسلام کے ابدی دشمنوں کے مقابلے میں مسلم امۃ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے تحفظ کی دعوت دی ہے۔