روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں ایرانی طلبہ کا مظاہرہ
ایران کے یونیورسٹی طلبہ نے تہران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرکے روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تہران میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنے والے طلبہ ، روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی اداروں اور تنظیموں کی خاموشی کی مذمت میں نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں نے دنیا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ اقدامات کے حوالے سے دوہرا رویہ اپنا رکھا ہے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ سن دوہزار پندرہ میں پیرس کے دہشت گردانہ واقعے اور میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پراقوام متحدہ کے ردعمل میں کھلا تضاد پایا جاتا ہے۔تہران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ایرانی طلبہ کا کہنا تھا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام عالمی سامراجی طاقتوں کی سازشوں کا حصہ ہے۔دوسری جانب لندن میں سیکڑوں لوگوں نے مظاہرے کرکے روہنگیا مسلمانوں کے قتل کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔مظاہرین برطانوی وزیراعظم کی رہائشگاہ کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی بند کرو جیسے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔