طیاروں کی فروخت پر پابندی، ایٹمی سمجھوتے کے منافی
بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا ہے کہ ایران کو طیاروں کی فروخت پر پابندی کے سلسلے میں امریکی اقدام ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان نے ایٹمی سمجھوتے کے خلاف واشنگٹن کے اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے ایک ریپبلکن ممبر پارلیمنٹ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو منظوری دے کر ایران کو مسافر طیاروں کی فروخت کو ممنوع قرار دے دیا۔
اس سے پہلے امریکہ کے وزیرخزانہ اسٹیون منوچین نےکہا تھاکہ امریکہ کی وزارت خزانہ ایران کو طیاروں کی فروخت کے لئے جاری کئے جانے والے لائسنس پر نظرثانی کر رہی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی کے مشیر علی اکبر ولایتی نے جمعرات کو اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کو مسافرطیاروں کی ضرورت ہی نہیں ہے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اپنی ضرورت اندرون ملک یا دیگر ممالک سے پوری کر سکتا ہے۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران ، امریکیوں کے اس دشمنانہ اقدامات کا ایٹمی سمجھوتے کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں جائزہ لےگا اور اس کا مناسب جواب دے گا۔
ایران اورگروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی سمجھوتے پر جنوری دوہزارسولہ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے تاہم امریکی حکومت جو اس معاہدے میں شامل ہے اس میں مسلسل رخنہ اندازی کر رہی ہے۔