پانج جمع ایک گروپ،ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد پر متفق
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ نگران کمیشن کے اجلاس میں معاہدے کی مکمل پاسداری نیزاس بات پر زور دیا گیا کہ اس معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
بدھ کی شب نیویارک میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ نگراں کمیشن کے اجلاس کے بعد ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے سوا پانچ جمع ایک گروپ کے تمام رکن ممالک نے اس عالمی معاہدے کی مکمل پاسداری کئے جانے پر زور دیا ہے۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا امریکہ کے سوا تمام رکن ممالک نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اس اجلاس میں امریکہ کی جانب سے اب تک انجام پانے والی خلاف وزریوں کا معاملہ بھی زیربحث آیا اور ان میں سے بعض معاملات جامع ایٹمی معاہدے کی شق اٹھائیس، چھییس اور انتیس کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اس معاہدے کو دو طرفہ نہیں بلکہ چند جانبہ معاہدہ سمجھتی ہے اور اس بارے میں اقوام متحدہ کی قرار داد کو بھی عالمی برداری کی حمایت حاصل ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ نگران کمیشن کا اجلاس نائب وزرائے خارجہ کی سطح منعقد ہوتا ہے تاہم وزرائے خارجہ کی سطح پر ہونے والے اس غیر رسمی اجلاس میں پانچ جمع ایک گروپ کے ارکان نے اس معاہدے پر عملدرآمد کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ نگراں کمیشن کا اجلاس وزرائے خارجہ کی سطح پر بدھ کے روز اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا تھا۔ جس کی صدارت یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی کر رہی تھیں۔اجلاس میں برطانیہ کے سوا، ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے تمام ملکوں کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی جبکہ جنرل اسمبلی سے امریکی صدر کے اشتعال انگیز خطاب کی وجہ سے اجلاس کی حساسیت میں اضافہ ہوگیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اپنے خطاب میں ایک بار پھر جامع ایٹمی معاہدے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے امریکہ کے لیے انتہائی شرمناک معاہدہ قرار دیا تھا۔ ٹرمپ شروع ہی سے جامع ایٹمی معاہدے کے خلاف بیان دیتے چلے آئے ہیں اور اس معاہدے کو وحشتناک قرار دیکر اس کو ختم کرنے کے خواہاں رہے ہیں تاہم دنیا امریکی صدر کے اس مخاصمانہ موقف کی مخالفت کر رہی ہے۔