Sep ۲۷, ۲۰۱۷ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • علیحدگی پسندانہ اقدامات، عراق اور علاقے کے  نقصان میں ہیں: ممبران پارلیمنٹ

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے ممبران نے کہا ہے کہ ہرقسم کا علحدگی پسندانہ اقدام ، عراق اور علاقے کے نقصان میں ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے دوسودس ممبران نے ایک بیان جاری کرکے عراق سے کردستان علاقے کی علیحدگی کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔
ایران کے ممبران پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی طرح کاایسا اقدام جو عراق کی تقسیم پر منتج ہو وہ عراق اور پورے علاقے کے نقصان میں ہے۔ مجلس شورائے اسلامی کے ممبران کا کہنا ہے کہ عراق میں کسی طرح کا بحران کھڑا کرنا اس ملک کے جمہوری راستے کے نقصان میں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے حکام کو چاہئے کہ وہ اس ملک کی مرکزی حکومت کے مطالبات کے مطابق اس کے ساتھ تعاون کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں اور علاقے میں صیہونیوں کو مہم جوئی کا موقع نہ دیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برسوں میں عراقی کے عوام، امریکہ اور صیہونی حکومت کی سازشوں کے نشانے پر رہے ہیں، تاہم ملت عراق نے، جس میں عرب، کرد، سنی، شیعہ اور سماج کے ہرطبقے شامل ہیں، اتحاد و یکجہتی اور استقامت و پائیداری کا مظاہرہ کر کے سامراجی سازشوں کو ناکام بنادیا اور ملت عراق نے باہمی اتحاد سے ملک کا آئین تیار کر کے اسے منظوری دی اور جمہوری طریقے سے ملک میں مرکزی حکومت قائم کی اور عراق میں امن و سکون بحال کیا۔
مجلس شورائے اسلامی کے ممبران نے اپنے بیان میں عراق کی حکومت اور پارلیمنٹ کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ عراق سے کردستان علاقے کی علیحدگی سے عراق کی ارضی سالمیت اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ملک نئی جھڑپوں کے دلدل میں پھنس سکتا ہے۔
درایں اثنا ایران کے ممبران پارلیمنٹ نے آج اپنا غیراعلانیہ اجلاس بھی منعقد کیا جس میں علاقے کے مسائل خاص طور سے عراقی کردستان کے علاقے میں ہونے والے ریفرنڈم کا جائزہ بھی لیا۔
اس اجلاس میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی بھی موجود تھے۔

ٹیگس