ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں امریکہ کی بدنیتی رکاوٹ، عراقچی
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں امریکہ کی بدنیتی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انھوں نے بدھ کے روز مجلس شورائے اسلامی میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں قومی سلامتی کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لئے جانے کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ایٹمی معاہدے کے باوجود اپنی بدنیتی کی بنا پر ہمیشہ ایران کے مفادات کو محدود کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے اور حالیہ مہینوں میں اس کی یہ کشش تیز ہو گئی ہے۔
سید عباس عراقچی نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے جائزے کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کے لئے جوہری کمیٹی اور قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی اور ایران دشمنی کی جامع تصویر پیش کی گئی ہے۔
ایران کی پارلمینٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان سید حسین نقوی حسینی نے بھی کمیشن کی رپورٹ پڑھتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی اس بات پر تاکید کی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی اور بدنیتی کا مظاہرہ کر کے ایرانی قوم کے سامنے امریکہ کا ماضی سے کہیں زیادہ بدتر چہرہ پیش کیا ہے۔
رپورٹ میں ایران کی جانب سے امریکی خلاف ورزی کے مقابلے میں سخت اقدامات کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔