یمن میں قیام امن کے لیے ایران کی چار نکاتی تجویز
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر بحران یمن کے پرامن حل اور جنگ کے خاتمے کے لیے تہران کی چار نکاتی تجویز کا اعادہ کیا ہے۔
اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بحران یمن کے بارے میں، اس چار نکاتی تجویز کا اعادہ کیا ہے، جو تہران نے سن دو ہزار پندرہ میں اقوام متحدہ کو پیش کی تھی۔ اس تجویز میں جنگ بندی کے قیام، انسانی امداد کی فراہمی، یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کی تجویز شامل ہے۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ڈھائی سال کا عرصہ گزر جانے اور بڑی تعداد میں عام لوگوں کے جانی نقصان کے بعد بھی امن کی یہ تجویز قابل عمل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے بحران یمن کو پرامن طریقے سے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیتا آیا ہے اور اسی پالیسی کے تحت تہران نے امن کے لیے چار نکاتی تجویز بھی پیش کی تھی۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک، یمن میں قیام امن اور سیاسی راہ حل کے بجائے مسلسل جنگ اور جارحیت جاری رکھنے پر مصر ہیں۔