آئی اے ای اے ایٹمی سرگرمیوں کی تصدیق کا ذمہ دار ادارہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے کہا ہے کہ تہران اور عالمی برادری صرف آئی اے ای اے کو ایٹمی سرگرمیوں کی تصدیق و تائید کا ذمہ دار ادارہ سمجھتی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے ہفتے کے روز سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے اپنی متعدد رپورٹوں میں ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کی فنی اور سائنٹیفک رپورٹوں کے مطابق ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی کسی خلاف ورزی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا اور تہران شفاف طریقے سے تعاون کر رہا ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ بھرپور تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اس موقف کا اعادہ کیا کہ تہران جامع ایٹمی معاہدے سے نکلنے میں ہرگز پہل نہیں کرے گا تاہم کسی بھی فریق کی جانب سے اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر سبوتاژ کرنے کو بھی برداشت نہیں کرے گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ یورپ، چین، روس اور دیگر ملکوں کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی تقویت پر مسلسل زور دیا جا رہا ہے اور انہیں امید ہے کہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور امریکہ بھی اس معاہدے کی پابندی پر مجبور ہو جائے گا۔
غلام علی خوشرو نے جمعے کے روز بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جامع ایٹمی معاہدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا حصہ ہے بنا برایں اس پر عملدرآمد کرنا تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئی اے ای اے کی جانب سے پیش کردہ سالانہ رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جامع ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے کاربند ہے اور ایٹمی توانائی کا عالمی ادارہ تہران کی ایٹمی سرگرمیوں کی بلا روک ٹوک نگرانی کر رہا ہے۔