نائب صدر امدادی کاموں کی براہ راست نگرانی کریں گے
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کابنیہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں فوری اور بھرپور امدادی کاروائیوں کا حکام دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں صوبہ کرمانشاہ اور دیگر علاقوں میں آنے والے زلزلے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کابینہ کے ارکان کے علاوہ امدادی اور انتظامی اداروں کے اعلی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے معاون خصوصی اور نائب صدر اسحاق جہانگیری کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی نگرانی اور متاثرین کو تمام ترسہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
نائب صدر اسحاق جہانگیری کے نام حکم نامے میں آیا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ زلزلے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کو انتہائی اعلی پیمانے پر منظم کیا جائے اور حکومتی سطح پر پوری تندہی کے ساتھ متاثرین کو خدمات فراہم کی جائے اور اس مقصد کے لیے عسکری، انتظامی اور عوامی اداروں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بھی اپنے پیغام میں زلزلے کے نتیجے میں بعض ہم وطنوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرین کی امداد کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد حسین باقری نے بھی متاثرہ علاقوں میں تعنیات تمام، فوج سپاہ پاسداران اور پولیس فورس کے دستوں کو فوری طور پر امدادی رسانی کا حکم دیا ہے۔
ایران کی بری فوج کے سربراہ میجر جنرل عبدالرحیم موسوی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے صوبہ کرمانشاہ کے صدر مقام کرمانشاہ سٹی پہنچ گئے ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری نے بھی زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے اور وہاں تعینات سپاہ اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں کو امداد رسانی کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔
ایران کی انجمن ہلال احمر کے معاون برائے امداد رسانی بھی علاقے میں موجود ہیں اور انہوں نے بتایا ہے کہ زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے زندہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے اور اس مقصد کے لیے خصوصی روبورٹ اور کتوں سے مدد لی جا رہی ہے۔