دہشت گردی کے خلاف مہم میں شام کی حکومت اور عوام کے ساتھ رہیں گے، صدر ایران
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے علاقے میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف مہم جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، دہشت گردی کے خلاف مہم میں شام کی حکومت اور قوم کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اوران کے شامی ہم منصب بشارالاسد نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے شام کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام کی قوم اور حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں اپنی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا.
انہوں نے اپنے شامی ہم منصب اور شامی قوم کو دہشت گردوں کے خلاف حاصل ہونے والی حالیہ کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی.
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام کی تعمیر نو کے حوالے سے بھی ہرممکن تعاون کے لئے آمادہ ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ شام کے مستقبل کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ اس ملک کی قوم ہی کر سکتی ہے اور اس سلسلے میں کسی بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے خلاف علاقے کے ایک ملک کے عہدیدار کے گھٹیا بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ علاقے کے بعض ملکوں کے حکام کی ناتجربے کاری ہے کہ وہ ایسا بیان دے ڈالتے ہیں جو صیہونی حکومت کے بیان کے عین مطابق ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں علاقے میں اس سرطانی پھوڑے نے گذشتہ ستّر برس کے دوران کس قسم کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔
صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ عرب ممالک کے بعض حکام صحیح سمت میں قدم آگے بڑھائیں گے اور کوئی ایسا کام نہیں کریں گے کہ جس سے خود ان کو یا علاقے کو کوئی نقصان پہنچے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کی حکومت اور نام نہاد خلافت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ دہشت گرد اب عراق اور شام سے فرار کر رہے ہیں ۔
صدر بشار اسد نے بھی اس گفتگو میں داعش کے آخری ٹھکانے پر شامی فورسز کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کامیابی میں شام کے تمام اتحادی اور اسلامی مزاحمتی تنظیمیں شریک ہیں اور یہ کامیابی حق کی باطل پر فتح کا مظہر ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے شام کے حوالے سے ایرانی حمایت اور پالیسیوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ شامی قوم اور حکومت، ایران کی کاوشوں کو سراہتی ہے۔
انھوں نے ایران کے خلاف علاقے کے بعض ملکوں منجملہ عرب لیگ کے بعض رکن ملکوں کے غیرمنطقی موقف اور بوکھلاہٹ کو عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ عرب لیگ کا موقف، تمام عرب قوموں کا موقف نہیں ہے۔