ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے، وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اٹلی کے دارالحکومت روم کے ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ بحیرہ روم کے ساحلی ملکوں کے وزرائے خارجہ کی روم میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا موضوع، مشرق وسطی کی انتہائی خطرناک صورت حال اور ایٹمی معاہدہ ہے-
انہوں نے اس بین الاقوامی کانفرنس میں ایٹمی معاہدے کا موضوع اٹھائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر ہرگز دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے اور جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے-
ایران کے وزیرخارجہ نے اس کانفرنس میں مشرق وسطی کی صورتحال کے بارے میں ہونے والی مجوزہ گفتگو کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جنگ کے میدان میں داعش کو شکست ہو چکی ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری دنیا میں داعشی نظریئے کی بیخ کنی کی جائے- انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے لئے مالی اور اسلحہ جاتی امداد کے سبھی راستوں کو بند کئے جانے کی ضرورت ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف، اپنے اطالوی ہم منصب انجلینو الفانو کی سرکاری دعوت پر بحیرہ روم کے ملکوں کے وزرائے خارجہ کی تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لئے جمعرات کو روم پہنچے ہیں وہ اس کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے-