سعودی عرب اسرائیل کے سامنے سرجھکانابند کرے، صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ سعودی عرب صیہونی حکومت کے سامنے سرجھکانا چھوڑ دے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگرسعودی عرب یمن پر بمباری روک دے ، اسرائیل کے سامنےسرجھکانا چھوڑے دے اور اسرائیل سے رابطہ برقرار کرنے کے لئے اس کے سامنے گڑگڑانا بند کردے تو ایران کو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کو پارلیمنٹ میں آئندہ سال کا مالی بجٹ پیش کرنے کے دوران اپنی تقریر میں کہاکہ سعودی عرب صیہونی حکومت کے ساتھ غلط دوستی کا سلسلہ بند اور یمن کے عوام پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ ختم کرکے ایران کے ساتھ دوبارہ تعلقات برقرارکرسکتاہے ۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران نے علاقے میں سیکورٹی اور امن دوبارہ بحال کردیا ہے کہا کہ استقامتی محاذ کے جانبازوں نے عالمی سامراج اور صیہونیزم کو مایوس اور شام، عراق اور لبنان میں امن بحال کردیا ہے اور انشاء اللہ جلد ہی یمن میں بھی امن قائم ہوجائےگا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ دنیا کے ساتھ ایران کے تعلقات اس کے عہد وپیمان کی بنیاد پر ہے اور امریکا کی طرح ایران اپنے وعدوں کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی میں بھی کبھی پہل نہیں کرے گا لیکن اگر مقابل فریق نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ایران کو بھی اس سلسلے میں کوئی تامل نہیں ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہاکہ ایران کی ساری کوشش علاقے میں امن قائم کرنے پر مرکوزرہی ہے اور سیکورٹی کے مسائل حل ہونے کے ساتھ ہی علاقے میں دہشت گردی کے اصلی ستون بھی منہدم ہوگئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے آئندہ سال کے مالی بجٹ کی خصوصیات کے بارے میں بھی کہا کہ روزگار کے مواقع کی فراہمی، اقتصادی ترقی ، غربت کا خاتمہ ، عدم مساوات کی شرح میں کمی، اہم اور بنیادی منصوبوں کی تکمیل اور اقتصادی میدان میں نجی سیکٹر کی شراکت کو جو عوام کی بنیادی خواہشات ہیں اس بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔