امریکی الزام گمراہ اور جھوٹ کا پلندہ ہے، ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے یمنی فوج کے لئے تہران کی اسحلہ جاتی حمایت کے بارے میں امریکا کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کا یہ اقدام اس کے تخریبی، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے یمن میں ایران کی مداخلت اور یمنی فوج کو ہتھیار فراہم کرنے کے تعلق سے امریکی مندوب کے ایران مخالف بے بنیاد الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے اس قسم کے الزامات کو اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ قراردیا ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے یمن میں سعودی عرب اور امریکا کے ذریعے بچوں اور خواتین کے قتل عام کے واقعات سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی غرض سے دعوی کیا ہے کہ ایران یمن کو میزائل فراہم کررہا ہے۔
نکی ہیلی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اس میزائل کا ایک ٹکڑا صحافیوں کو دکھاتے ہوئے جو نومبر میں یمن سے ریاض پر فائر کیا گیا تھا دعوی کیا کہ ایران یمن کی فوج اور انصاراللہ کے لئے ہتھیار بھیج رہا ہے - امریکی مندوب نے ایٹمی معاہدے کا بھی ذکر کیا اور دعوی کیا کہ یہ معاہدہ صرف ایران کے ایٹمی پروگرام سے ہی مربوط نہیں ہے - اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے یمن پر وحشیانہ جارحیت میں سعودی عرب کے لئے امریکی حمایت اور یمنی عوام پر بمباری کرنے کے لئے سعودی حکومت کو اربوں ڈالر ہتھیاروں کی فروخت کا کوئی ذکر کئے بغیر علاقے میں عدم استحکام کا ذمہ دار اسلامی جمہوریہ ایران کو قراردینے کی کوشش کی۔
امریکی مندوب کی اس پریس کانفرنس کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے ایک بیان میں کہا کہ یمنی فوج کوایران کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں امریکی حکومت کے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا جو الزام امریکا نے ایران پر عائد کیا ہے وہ بے بنیاد، غیرذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور تباہ کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی الزامات کا مقصد صرف یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم پر پردہ ڈالنا ہے جو امریکا کی ایماء پر آل سعود حکومت انجام دے رہی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے کہاکہ ایران کی جانب سے یمنی فوج کے لئے اسلحہ جاتی مدد کے بارے میں امریکا نے جو ثبوت و شواہد پیش کئے ہیں اور انہی جھوٹے اور من گڑھت ثبوت و شواہد کی ہی طرح ہیں جنھیں ماضی میں امریکا بارہا ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے پیش کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ امریکا علاقے میں اپنےگھناؤنے اور تباہ کن مقاصد کے حصول کے لئےعالمی رائےعامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہا ہے چنانچہ یمنی فوج کی جانب سے ریاض پر میزائل فائر کئے جانے کے فورا بعد جب سعودی عرب کا بھی اس سلسلے میں کوئی ردعمل بھی سامنے نہیں آیا تھا کہ امریکی صدر نے اس سلسلے میں ایران پر الزام عائد کردیا تھا۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکا کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت فوری طور پر بند کردے کیونکہ واشنگٹن ہتھیاروں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی پر پردہ ڈالنے کے لئے یمنی بچوں کی جان سے کھیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اس مرحلے پر ایران کے خلاف اس طرح کی بیان بازی کا ایک اور مقصد بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے ٹرمپ کے فیصلے سے عالمی رائے عامہ کی توجہ کو ہٹانا ہے۔