اقوام متحدہ میں ایران مخالف امریکی ناٹک پر، ایرانی وزیر خارجہ کا ردعمل
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کی جانب سے ایران مخالف ناٹک پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکہ کے سابق وزیر خارجہ کولن پاون اور نیکی ہیلی کی تصاویر جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ناٹک اور اس کے نتائج ہم اس سے پہلے بھی اقوام میں دیکھ چکے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ کا اشارہ سن دوہزار تین میں اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کے سلامتی کونسل میں دیئے گئے بیان کی طرف تھا۔جارج بش جونیر کے دور کے وزیر خارجہ کولن پاول نے سن دوہزار تین میں سلامتی کونسل کو گمراہ کرنے کی غرض سے یہ جھوٹا دعوی کیا تھا کہ عراق میں غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں تاکہ عراق پر لشکرکشی کا راستہ ہموار ہوسکے۔امریکی اقدام کے نتیجے میں عراق میں عدم استحکام پیدا ہوا اور خطے میں دہشت گرد گروہوں کو سر اٹھانے کا موقع ملا۔اب اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے جمعرات کی شب لوہے کا ایک ٹکڑا دکھا کر ایران کے خلاف نیا ناٹک شروع کرتے ہوئے دعوی کیا کہ یہ ایرانی میزائل کا ایک ٹکڑا ہے۔انہوں نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب یمنی حکام بارہا اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی ٹیکنالوجی دیسی ہے جسے ہم نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے جانب سے جاری سخت ترین محاصرے اور پابندیوں کے باجود اندرونی وسائل کو کام میں لاتے ہوئے تیار کیا ہے۔سعودی عرب نے امریکہ اور مغربی ملکوں کی حمایت سے یمن کو پچھلے تین سال سے فضائی، سمندری اور زمینی جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے ۔مارچ دوہزار پندرہ سے جاری سعودی جارحیت میں ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔