امریکہ کی چالیں پرانی ہوچکی ہیں: جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران مخالف امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی چالیں اب کسی کے لئے بشمول ایرانی قوم کے لئے پرانی ہوچکی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان میں ایران میں حالیہ بدامنی کے واقعات کی حمایت میں پاس ہونے والی قرارداد پراپنے شدید ردعمل کا اظہار ہوئے کہا کہ ایرانی عوام نے یہ دکھا دیا کہ وہ ہمیشہ قانونی اور آئینی طریقے سے اپنے مطالبات پیش کرتے ہیں اور حکومت بھی عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے لئے پُرعزم ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ عوام کو انتخاب اور انتقاد کرنے کا حق حاصل ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی کسی بھی طور خطے میں ایرانی عوام کے حقوق کو تحفظ نہیں دے سکتے اور نہ امریکی حکومت اور نہ ہی ایوان نمائندگان کو ایرانی عوام کے حقوق کی کوئی فکر ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وطن عزیز میں امن و امان اور استحکام کا دار و مدار ہماری قوم پر ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری نے واضح طور پر بتایا کہ وہ امریکی پالیسی کی حمایت نہیں کرتی کیونکہ دنیا امریکی پالیسیوں کو منفی اور غیرتعمیری سمجھتی ہے۔
محمد جواد ظریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اگر وہ جوہری معاہدے کو موثر اور فائدہ مند سمجھتی ہے تو وہ امریکہ کی منفی پالیسی کے خلاف مزاحمت کرے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ آج 11 جنوری کو بروسلز میں ایران کے زیرخارجہ سمیت برطانوی، فرانسیسی اور جرمن وزرائے خارجہ کی مشترکہ نشست کی میزبانی کریں گی جس کا مقصد جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔